بی آر ایس کو سنبھلنے سے قبل جھٹکوں پر جھٹکے لگ رہے ہیں

   

کل پرکاش گوڑ نے اجلاس میں شرکت نہیں کی، آج کے ٹی آر نے عنبرپیٹ کا دورہ لمحہ آخر میں منسوخ کردیا
حیدرآباد ۔ 30 مارچ (سیاست نیوز) بی آر ایس پارٹی کو سنبھلنے سے قبل جھٹکے لگ رہے ہیں۔ کل حلقہ لوک سبھا چیوڑلہ کے اجلاس سے بی آر ایس کے رکن اسمبلی پرکاش گوڑ دوری اختیار کی تھی، آج بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی آر اسمبلی حلقہ عنبرپیٹ کا دورہ کرنے والے تھے۔ تاہم انہوں نے لمحہ آخر میں اپنا دورہ منسوخ کرلیا کیونکہ پتہ چلا ہیکہ مقامی رکن اسمبلی کالیرو وینکٹیش بھی کانگریس پارٹی کے رابطہ میں آ گئے ہیں۔ واضح رہیکہ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے کانگریس پارٹی کے گیٹس کھولنے کا اعلان کردیا ہے جس کے بعد بی آر ایس پارٹی کے کئی قائدین کانگریس میں شامل ہورہے ہیں یا شامل ہونے کی تیاری کررہے ہیں۔ تاحال بی آر ایس پارٹی کے دو لوک سبھا امیدواروں رنجیت ریڈی اور کڈیم کاویا نے کانگریس میں شامل ہونے کا اعلان کردیا۔ میئر حیدرآباد، ڈپٹی میئر کے علاوہ کئی اہم قائدین کانگریس میں شامل ہوگئے۔ بی آر ایس راجیہ سبھا کے رکن ڈاکٹر کے کیشوراؤ اور بی آر ایس کے رکن اسمبلی کڈیم سری ہری نے کانگریس میں شامل ہونے کا اعلان کردیا۔ دوسری جانب اسمبلی حلقہ خیریت آباد کی نمائندگی کرنے والے بی آر ایس کے رکن اسمبلی ڈی ناگیندر کانگریس پارٹی میں شامل ہوگئے۔ کانگریس پارٹی نے انہیں حلقہ لوک سبھا سکندرآباد کا امیدوار بنادیا ہے۔ پتہ چلا ہیکہ اب حلقہ اسمبلی عنبرپیٹ کی نمائندگی کرنے والے بی آر ایس کے رکن اسمبلی کالیرو وینکٹیش بھی کانگریس سے رابطہ میں ہے۔ کے ٹی آر آج عنبرپیٹ کا دورہ کرنے والے تھے تاہم انہوں نے لمحہ آخر میں اپنا دورہ منسوخ کرلیا ہے۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہیکہ کالیرو وینکٹیش گذشتہ چار دن سے بی آر ایس کی سرگرمیوں سے دور ہے۔ کیسرا کے ایک فارم ہاؤز میں اتوار کو انہوں نے اپنے حامیوں اور کارکنوں کا ایک اجلاس طلب کیا ہے جس میں وہ اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔ دو دن قبل بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی آر نے حلقہ لوک سبھا چیوڑلہ کا جائزہ اجلاس طلب کیا۔ اس اجلاس میں اسمبلی حلقہ راجندر نگر کی نمائندگی کرنے والے بی آر ایس کے رکن اسمبلی پرکاش گوڑ نے شرکت نہیں کی بتایا جارہا ہیکہ وہ بھی کانگریس کے رابطے میں ہیں۔2