بی جے پی لیڈر 40 فیصد کمیشن پر نوٹوں کی تبدیلی میں ملوث

,

   

کانگریس اور دیگر اپوزیشن قائدین نے ویڈیو فٹیج جاری کردیا

چوکیدار نے دھوکہ دیا
عوام کی دولت چھین لی : کپل سبل

یو پی اے کے جھوٹ اور جعلسازی کے قافلے کا سفر جاری : ارون جیٹلی

نئی دہلی 26 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے آج یہاں ایک ویڈیو جاری کیا جس میں نوٹ بندی لاگو کئے جانے کے بعد چند بی جے پی قائدین کو 40 فیصد کمیشن پر نوٹ بدلتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ لیکن 30 منٹ کے اس ویڈیو فٹیج کی توثیق کے طور پر کوئی ثبوت نہیں پیش کیا گیا۔ کانگریس لیڈر کپل سبل نے اپنی پارٹی کے علاوہ آر جے ڈی، لوک تانترک جنتادل، نیشنل کانفرنس اور تلگودیشم پارٹی کے قائدین کے ساتھ اخباری نمائندوں سے بات چیت کے دوران الزام عائد کیاکہ احمدآباد میں چند جرنلسٹوں نے یہ ویڈیو تیار کی تھی جس میں ایک نوٹ بدلنے کے لئے حکومت کی طرف سے مقرر کردہ تاریخ 31 ڈسمبر 2016 ء کے بعد بھی ایک شخص کو بھاری کمیشن کی بنیاد پر وہ قدیم نوٹ بدلتے ہوئے دکھایا گیا تھا جو (نوٹ) 8 نومبر 2016 ء کو کالعدم قرار دیئے جاچکے تھے۔ کپل سبل نے دعویٰ کیاکہ یہ نوٹ بدلنے والا شخص بی جے پی کے ایک سرکردہ لیڈر کا قریبی آدمی ہے اور خود بھی بی جے پی کا مقامی لیڈر ہے۔ مبہم اور غیر واضح ویڈیو میں چند افراد کو پانچ کروڑ روپئے مالیتی نوٹ بدلنے کی بات کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ کپل سبل نے اپنے الزامات کے دعویٰ کی تائید میں کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کیا۔ اس دوران وزیر فینانس اور سینئر بی جے پی لیڈر ارون جیٹلی نے ان الزامات کو ’یو پی اے کے جھوٹ اور جعلسازی کے کاروان کا تسلسل‘ قرار دیا اور کہاکہ فرضی بی ایس وائی (بی ایس یدی یورپا) ڈائری کے بعد اب ایک فرضی اسٹنگ کارروائی کے نام پر جھوٹی ویڈیو پیش کی جارہی ہے حالانکہ یہ کوئی حقیقی واقعات یا معاملات نہیں ہیں اور فقط جھوٹ و جعلسازی پر انحصار کیا جارہا ہے۔ کانگریس نے گزشتہ ہفتہ یدی یورپا کی ڈائری کے حوالہ سے الزام عائد کیا تھا کہ وہ بی جے پی کے کئی سینئر قائدین کو 1800 کروڑ روپئے رشوت دیئے ہیں۔ کانگریس کے سینئر قائدین غلام نبی آزاد، احمد پٹیل، ملکارجن کھرگے کے علاوہ آر جے ڈی کے منوج جھا، لوک تانترک جنتادل کے شرد یادو، نیشنل کانفرنس اور تلگودیشم کے چند قائدین کے ساتھ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کپل سبل نے مزید کہاکہ ویڈیو سے ظاہر ہوتا ہے کہ نوٹ بندی کے فیصلہ کے پس پردہ کہانی ظاہر کرتی ہے کہ چوکیدار نے دھوکہ دیا ہے اور عوام کی دولت چھین لی ہے۔