بی جے پی ملک کو ہندو مسلم میں تقسیم کردیا ہے، صدر جمہوریہ کے خطاب میں سی اے اے، این آر سی کا ذکر کیوں نہیں: ششی تھرور

,

   

نئی دہلی: کانگریس کے وزیر ششی تھرور نے لوک سبھا میں صدر جمہوریہ کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کو ٹکڑے ٹکڑے گینگ کا نام دیتے ہوئے بتایا کہ بی جے پی ملک کو ہندو، مسلمان، غدار، محب وطن وغیرہ الگ الگ خانوں میں تقسیم کرنا چاہتی ہے۔ بی جے پی نے اس ملک کی سیکولر شبیہ کو متاثر کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب کا ساتھ سب کا وکاس کے نعرے کے ساتھ اقتدار میں آئے حکمرانوں نے غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام سے متعلق قانون‘ جموں وکشمیر‘ شہریت ترمیمی قانون وغیرہ سے آزادی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ مسٹر تھرور نے کہا کہ آج کے ماحول میں کیا کھائیں، کیا پیئں، کیا بولیں اس کی بھی آزادی چھین لی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کیا ہم اپنے بچوں کے لئے ایک منقسمہ ملک چھوڑ جائیں گے۔ ششی تھرور نے کہا کہ 1947ء میں ملک کی زمین کو تقسیم کیا گیا تھا لیکن 2020ء میں یہ حکومت ہندوستان کی روح کو تقسیم کررہی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ صدر جمہوریہ کے خطاب میں سی اے اے، این آر سی اور این پی آرکا ذکر کیوں نہیں ہے؟ پولیس کی کارروائی میں مارے جانے والے لوگوں کا ذکر کیوں نہیں ہے؟ گرتی معیشت کا ذکر کیوں نہیں ہے؟