بی جے پی منفی ذہنیت تشکیل دینے کی کوشش کررہی ہے‘ پارلیمنٹ کے تقدس کے خلاف ایک لفظ کا بھی استعمال نہیں کیا۔ دانش علی

,

   

علی نے یہ بھی دعوی کیاہے کہ جس دن یہ واقعہ پیش آیاہے اس دن سے ان کے خلاف شواہد ”تلاش“ کئے جارہے ہیں۔
نئی دہلی۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ رامیش بیدھوری کے ایوان لوک سبھا میں اپنے خلاف توہین آمیز الفاظ کے استعمال پر جاری ہنگامہ آرائی کے درمیان مذکورہ بی ایس پی کے دانش علی نے کہاکہ انہوں نے پارلیمنٹ کے تقدس کے خلاف ایک لفظ بھی نہیں کہا ہے اوردعوی کیاکہ بی جے پی ہے کہ ان کے خلاف”جھوٹا بیانیہ“ بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔

بیدھوری نے پچھلے جمعرات کے روز چندرائن 3کی چاند پر کامیابی کے ساتھ لینڈنگ پربحث کے دوران علی کو نشانہ بنانے ایک ہنگامہ کھڑا کردیاہے‘ جس میں اپوزیشن لیڈران نے بی جے پی کے مذکورہ ایم پی کے خلاف کاروائی کی مانگ کررہے ہیں۔

ایکس پر ایک پوسٹ میں علی نے ایک30سکینڈ کا ویڈیو شیئر کیاجس میں وہ بیدھوری کے ریمارکس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے دیکھائی دے رہے ہیں اور بی جے پی رکن پارلیمنٹ کی جانب سے معافی کی مانگ کرتے نظر آرہے ہیں۔

مذکورہ بی ایس پی رکن پارلیمنٹ نے ایکس پر پوسٹ میں کہاکہ ”گالیاں دینے او راشتعال انگیزی کے باوجود میں نے جمہوریت کے مندر کے تقدس کو نقصان پہنچانے والے ایک لفظ کی ادائیگی بھی نہیں کی ہے۔

مجھے مسٹر رامیش بیدھوری کی جانب سے میرے او رمیری کمیونٹی کے خلاف ادا کئے گئے الفاظ کے استعمال کو دہرانے کی ضرورت نہیں ہے“۔

https://x.com/KDanishAli/status/1706628946589282633?s=20

علی نے کہاکہ اب بی جے پی جھوٹا بیانیہ تشکیل دینے کی کوشش کررہی ہے۔ بی جے ایس پی رکن پارلیمنٹ نے پیر کے روز سوال کیاکہ برسراقتدار پارٹی کے لیڈرکے خلاف کاروائی میں ”تاخیر“ پر سوال کیا اور الزام لگایاکہ ان کے تبصروں کوبی جے پی کی اعلی قیادت نے اپنے اور اس کی برداری کے گرد بیانیہ کے لئے منظور کیاہے۔

علی نے یہ بھی دعوی کیاہے کہ جس دن یہ واقعہ پیش آیاہے اس دن سے ان کے خلاف شواہد ”تلاش“ کئے جارہے ہیں۔بی جے پی کے متعدد اراکین پارلیمنٹ نے اسپیکر اوم برلا کو مکتوب تحریر کرتے ہوئے بی ایس پی رکن پارلیمنٹ دانش علی کے لوک سبھا میں رویہ کے خلاف بھی کاروائی پر زوردیاہے۔

جمعہ کے روز علی نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو مکتوب تحریر کرتے ہوئے ایوان میں بیدھوری کی جانب سے استعمال کی گئی بے ہودہ زبان کے مسلئے پر معاملے کو استحقاق کمیٹی کے سپردکرنے کی مانگ کی ہے۔

علی نے اس معاملے میں فوری تحقیقات کا بھی مطالبہ کیاہے۔اپوزیشن پارٹیوں نے علی کے اطراف کے گھیرا بناکر بی جے پی کو اس کے رکن پارلیمنٹ کے ریمارکس پر نشانہ بنایاہے۔

کانگریس‘ ٹی ایم سی اوراین سی پی سے تعلق رکھنے والے متعدد ممبرس نے بیدھوری کے خلاف سخت کاروائی کی مانگ پر مشتمل مکتوب برلا کو تحریر کیاہے۔

درایں اثناء بیدھوری کے خلاف اب تک کوئی کاروائی نہیں ہونے پر استفسار کرتے ہوئے کانگریس کے میڈیا محکمہ کے سربراہ پون کھیرا نے کہاکہ ”کیاآپ سمجھتے ہیں کوئی کاروائی کی جائے گی؟ کیا کوئی کاروائی برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف ہوئی ہے؟ کیسے آپ بی جے پی کے اپنے رکن پارلیمنٹ کے خلاف کاروائی کی توقع کرسکتے ہیں“؟۔