بی جے پی کے لہجے میں نرمی‘ کہابات چیت کے لئے دروازے کھلے ہیں

,

   

بی جے پی نے اشارہ دیاہے کہ ریونیو‘ پبلک ورکس اور کواپراٹیو کے علاوہ دیگر قلمدان وہ شیو سینا کے لئے دینے کا راستہ کھلا رکھی ہے‘ وہیں سینا کی مانگ ہے کہ داخلی اور آبپاشی کے محکمے حوالے کئے جائیں۔بی جے پی لیڈران نے کہاکہ وہ ہوم کے ساتھ کا حصہ نہیں تھے اور وہیں دو طرفہ دماغ کاحصہ ہے

ممبئی۔بی جے پی نے منگل کے روز کہاکہ اس کی خواہش ہے ”تمام معاملات“ پر وہ شیوسینا کے ساتھ تبادلے خیال کرہ اور وہ سینا کی جانب سے تجویز کا انتظار کررہے ہیں۔ چیف منسٹر کی رہائش گاہ پر دوگھنٹوں تک چلی بات چیت کے بعد بی جے پی کے سینئر لیڈر چندرکانت پٹیل نے اس بات کا اظہارکیا‘

تاہم اس بات کا بھی اشارہ دیا کہ دیویندر فنڈناویس ہی چیف منسٹر برقرار رہیں گے۔ رازداری میں بی جے پی لیڈران نے کہاکہ قلمدانوں کے متعلق ایک تازہ تجویزسینا کو روانہ کی گئی ہے۔بی جے پی نے اشارہ دیاہے کہ ریونیو‘

پبلک ورکس اور کواپراٹیو کے علاوہ دیگر قلمدان وہ شیو سینا کے لئے دینے کا راستہ کھلا رکھی ہے‘ وہیں سینا کی مانگ ہے کہ داخلی اور آبپاشی کے محکمے حوالے کئے جائیں۔بی جے پی لیڈران نے کہاکہ وہ ہوم کے ساتھ کا حصہ نہیں تھے اور وہیں دو طرفہ دماغ کاحصہ ہے۔

ایک لیڈر نے کہاکہ بی جے پی ہوسکتاہے قلمدان کی فہرست اس وقت ہی حوالے کرے گی جب منصوبے پرکوئی اثر نہیں پڑیگا۔

انہوں نے مزیدکہاکہ پچھلے دروازے سے بات چیت شروع ہوگئی ہے اور امید ہے کہ جمعرات کے روز تک حکومت کی تشکیل یقینی ہوجائے گی۔

بی جے پی نے 29اکٹوبر کے روز مذاکرات ملتوی ہوجانے کے بعد ایک ہفتہ تک سینا سے بات چیت نہیں کی تھی۔ پاٹل نے کہاکہ ”ہم نے سیاسی حالات پر تفصیلی بات چیت کی ہے۔

مذکورہ عوامی حمایت بی جے پی اور شیوسینا کے اتحاد کو ملی ہے تاکہ اقتدار حاصل کیاجاسکے۔ہم اس کا احترام کرتے ہیں اور بہت جلد حکومت کی تشکیل عمل میں لائیں گے۔

ہمیں سینا کی طرف سے کوئی تجویز حاصل نہیں ہوئی ہے۔ چوبیس گھنٹے ہمارے دروازے کھلے ہوئے ہیں“۔

سدھیر مونگنتیوار نے مزیدکہاکہ مذکورہ پارٹی سینا تک رسائی تازہ تجویز کے ساتھ کررہی ہے اور بہت جلد”اچھے خبریں“ ائیں گی‘ تاہم انہوں نے فنڈناویس کے بطور چیف منسٹر برقرار رہنے کی بات بھی کہی ہے او ررپورٹرس سے کہاکہ بی جے پی سینا کے ساتھ اتحاد پر ”مختلف خیالات“ کے موضوعات پر بات کی جائے گی۔

سینا اب بھی اس بات پر قائم ہے کہ چیف منسٹرکی عہدے پر برابری کے فیصلے تک کوئی بات نہیں کی جاسکتی ہے۔

روات نے اس پر زوردیتے ہوئے کہ ایوان کی نصف معیادسینا کو چاہئے‘ کہا”ہم کچھ بھی زیادہ نہیں چاہتے‘ جیسے کارپوریشن کی سیٹ۔ ہم چاہتے ہیں کہ بی جے پی جس پر رضامندی ہوئی تھی وہ دیدے“