تعمیر میں تاخیر کی وجہہ منصوبوں کی محتاط تیاری ہے

,

   

ایودھیا مسجد کی مئی میں تعمیر شروع ہوسکتی ہے
لکھنو۔ایودھیا میں شہید کی گئی بابری مسجد کے عوض دی گئی زمین پر مجوزہ مسجد کی تعمیر مئی میں شروع ہونے کی امید ہے۔

ایودھیا کے دھانی پور گاؤں میں مذکورہ مسجد کی تعمیر کے ذمہ داران جس کو دی گئی ہے اس انڈو اسلامک کلچرل فاونڈیشن (ائی ائی سی ایف) کے چیف ٹرسٹی ظفر فاروقی نے کہاکہ مئی میں کام کی شروعات مقرر کی گئی ہے جس کے لئے تیاریاں کی جارہی ہیں۔

فاروقی نے مزیدکہاکہ ”سنگ بنیاد کی ویب سائیڈزیر تعمیر ہے اورفبروری تک قابل استعمال ہوجائیگی۔ اس کے بعد ویب سائیڈ لانچ ہوگی جس کو مسجد کے لئے آرام دہ سہولتوں جیسے کیو آر کوڈس کے ذریعہ چند جمع کرنے کے پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کیاجائیگا۔

فاروقی نے کہاکہ ”تعمیر میں تاخیر کی وجہہ نئے منصوبوں کی پیچیدہ تیاری ہے‘ جس میں مسجد اور اس کے ساتھ اسپتال‘ لائبریری وغیرہ شامل ہیں۔ یہ جامع ڈیزائن فبروری میں ایودھیاڈیولپمنٹ اتھاریٹی کو جمع کرائے جائیں گے جو اس پراجکٹ کے ایک اہم قدم کی نشاندہی کرتے ہیں۔

اس کے بعد مسجد کی تعمیر کااگلا قدم اٹھایاجائیگا۔ لیکن سنگ بنیاد کی تقریب مسجد کے لئے چند جمع ہونے اور مسجد کانقشہ پاس ہونے کے بعد ہی ممکن ہوسکے گا۔

ایودھیا کے دھنی پور میں مذکورہ مسجد 40000مربع فٹ پر پھیلی ہوئے منصوبے کے ساتھ تیار کی جارہی ہے جو پہلے تجویز کردہ 15,000مربع فٹ پر کافی بڑی ہے۔

ابتدائی ڈیزائن روایتی ہندوستانی مسجد کے فن تعمیر سے متاثر ہوکر تیار کئے جانے کی وجہہ سے مسترد کردیا ہے‘ جس کے بعد ایک نیا ڈیزائن پر کام کیاجارہا ہے او رجو زیر تکمیل ہے۔

اس کے بعد نظر ثانی شدہ ڈیزائن ضروری انتظامی منظوریوں سے گذرے گا۔ فاروقی نے نوٹ کیاکہ ائی ائی سی ایف کی تعمیراتی کمیٹی کے بعض ارکان نے اصل ڈیزائن میں تبدیلی کی وکالت کی جس کی وجہہ سے مسجد کے تعمیراتی منصوبوں کا ازسر نو جائزہ لیاگیا اور اس میں اضافہ ہوا۔

ائی ائی سی ایف کے ترجمان اطہر حسین نے کہاکہ ”ہم چاہتے ہیں مسجد ہندو مسلم اتحاد کی علامت بنے“