تقرر اور وظیفہ بھی کانسٹبل کے عہدہ پر ہونے کے تصور سے مایوسی

   

چارمینار پولیس اسٹیشن کانسٹبل کا مکتوب استعفیٰ، کمشنر سٹی پولیس کو سوالنامہ کی پیشکشی

حیدرآباد 12 ستمبر (سیاست نیوز) شہر حیدرآباد کے چارمینار پولیس اسٹیشن سے وابستہ سال 2014 ء کے دوران محکمہ پولیس سے وابستگی اختیار کرنے والے ایک کانسٹبل سدھانتی پرتاپ کے انتہائی دکھ بھرے خیالات سے محکمہ پولیس میں کانسٹبل کی حیثیت سے رکروٹمنٹ ہونے والے دیگر کانسٹبلوں کے بھی رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ مذکورہ کانسٹبل نے اپنے دکھ بھرے انداز میں ایک سوالنامہ سٹی پولیس کمشنر انجنی کمار کو روانہ کیا ہے۔ اس کانسٹبل نے اپنے سوالنامہ میں اعلیٰ عہدیداروں کو ہی ترقیوں کے ذریعہ اعلیٰ عہدے کیوں۔ آیا کانسٹبلس کو ترقیوں کے مواقع نہیں رہیں گے؟ 24 گھنٹے اپنے پیروں کے بل ٹھہر کر ڈیوٹی انجام دے کر تنخواہ حاصل کرنے والے کانسٹبل اسی عہدے (یعنی کانسٹبل کی حیثیت سے ہی) وظیفہ پر سبکدوش ہونا چاہئے جبکہ سب انسپکٹر آف پولیس اور سرکل انسپکٹر آف پولیس رتبہ کے حامل عہدیداروں کو سینیاریٹی کی اساس پر جب کا تب ترقیوں کے مواقع فراہم کئے جائیں گے۔ لیکن ہم کو (پولیس کانسٹبلس کو) ترقی کے مواقع جب کے تب کیوں فراہم نہیں ہوا کرتے ہیں؟ یہاں تک کہ بعض الاؤنسیس سے بھی ہمیں محروم رکھا جاتا ہے؟ اس طرح تمام سرویس کی تکمیل تک کانسٹبل کو ملازمت میں کوئی ترقی کا موقع فراہم نہ رہنے کے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے چارمینار پولیس اسٹیشن سے وابستہ کانسٹبل سدھانتی پرتاپ نے بالآخر اپنی ملازمت سے استعفیٰ دیتے ہوئے اپنی اس دکھ بھری داستان پر مبنی مکتوب استعفیٰ کو کمشنر حیدرآباد سٹی پولیس انجنی کمار کو روانہ کیا۔ یہاں تک اپنے اس مکتوب استعفیٰ میں مذکورہ کانسٹبل نے یہ بھی تحریر کیاکہ حالیہ دنوں میں شادی کے لئے رشتہ دیکھنے کے لئے جانے پر بھی لڑکی کے افراد خاندان نے بھی اس بات کا اظہار کیاکہ پولیس کانسٹبل وظیفہ پر سبکدوشی تک کانسٹبل کے عہدے پر ہی فائز رہے گا۔ علاوہ ازیں خود لڑکی نے بھی ان ہی خیالات کا اظہار کرکے اس لڑکے یعنی پولیس کانسٹبل سدھانتی پرتاپ سے شادی سے انکار کرکے رشتہ کو مسترد کردیا۔ اس صورتحال سے متاثر ہوکر کانسٹبل نے اسے اپنی توہین تصور کرتے ہوئے انتہائی دُکھ بھرے انداز میں فیصلہ کرکے مکتوب استعفیٰ کمشنر پولیس کو روانہ کردیا۔