تلنگانہ کی 17 لوک سبھا نشستوں کیلئے آج سے پرچہ جات نامزدگی کا ادخال

   

( انتخابی اعلامیہ کی آج اجرائی )
25 اپریل آخری تاریخ، 29 اپریل تک نام واپس لینے کی مہلت، 13 مئی کو رائے دہی

حیدرآباد۔/17 اپریل، ( سیاست نیوز) تلنگانہ کی 17 لوک سبھا نشستوں کے لئے الیکشن کمیشن کل 18 اپریل کو انتخابی اعلامیہ جاری کرے گا جس کے ساتھ ہی انتخابی بگل بج جائے گا۔ اعلامیہ کی اجرائی کے ساتھ ہی پرچہ جات نامزدگی کے ادخال کا آغاز ہوگا۔ الیکشن کمیشن نے 13 مئی کو رائے دہی کی تمام تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔ الیکشن کمیشن کے شیڈول کے مطابق 18 تا 25 اپریل پرچہ جات نامزدگی داخل کئے جاسکتے ہیں۔ پرچہ جات نامزدگی کی جانچ 26 اپریل کو ہوگی اور 29 اپریل تک نام واپس لینے کی مہلت رہے گی۔ انتخابی مہم کا باقاعدہ 29 اپریل سے آغاز ہوگا اور 13 مئی کو رائے دہی ہوگی جبکہ رائے شماری اور نتائج کا اعلان 4 جون کو ہوگا۔ تلنگانہ میں الیکشن نوٹیفکیشن کی اجرائی سے قبل ہی تمام اہم سیاسی پارٹیوں نے مہم کا آغاز کردیا ہے۔ بی آر ایس اور بی جے پی نے تمام 17 لوک سبھا حلقوں کیلئے اپنی امیدواروں کے ناموں کا اعلان کردیا ہے جبکہ کانگریس نے 14 امیدواروں کی فہرست جاری کی ہے اور مزید تین حلقہ جات کھمم ، کریم نگر اور حیدرآباد کیلئے امیدواروں کا اعلان باقی ہے۔ الیکشن شیڈول کی اجرائی کے ساتھ ہی ملک بھر میں انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہوچکا ہے اور تلنگانہ میں بھی ضابطہ اخلاق پر سختی سے عمل کیا جارہا ہے۔ چیف الیکٹورل آفیسر وکاس راج کے مطابق لوک سبھا چناؤ کیلئے تلنگانہ کی قطعی فہرست رائے دہندگان جاری کردی گئی ہے تاہم ناموں کی شمولیت کیلئے 15 اپریل تک درخواستیں قبول کی گئی تھیں جن کی جلد یکسوئی کردی جائے گی۔ تلنگانہ میں جملہ رائے دہندے 33013318 ہیں جن میں مرد 16414693 ہیں جبکہ خاتون رائے دہندوں کی تعداد 16595896 درج کی گئی ہے۔ ٹرانس جینڈرس 2729 ہیں جبکہ سرویس ووٹرس کی تعداد 15272 ہے۔ 18 سے 19 سال عمر کے نوجوان رائے دہندوں کی تعداد 872116 درج کی گئی جبکہ 85اور اس سے زائد عمر کے رائے دہندے 193489 ہیں۔ معذور رائے دہندوں کی تعداد 526286 ہے جبکہ این آر آئیز رائے دہندے 3409 ہیں۔ وکاس راج نے بتایا کہ تلنگانہ میں ضابطہ اخلاق کے نفاذ کی نگرانی کیلئے مبصرین کا تقرر کیا گیا اور انتخابی مہم میں دولت، شراب اور منشیات کی تقسیم کو روکنے کیلئے سخت چوکسی اختیار کی گئی ہے۔ تلنگانہ میں اصل مقابلہ کانگریس، بی جے پی اور بی آر ایس کے درمیان ہے اور تینوں پارٹیوں کے سرکردہ قائدین نے مہم کا آغاز کردیا ہے۔ انتخابی ضابطہ اخلاق کے تحت امیدواروں کو الیکشن کمیشن کی پیشگی اجازت کے ذریعہ مہم چلانے کا اختیار رہے گا۔ اسمبلی کے حالیہ چناؤ کے صرف تین ماہ بعد تلنگانہ عوام لوک سبھا کی رائے دہی کیلئے تیار ہیں۔1