تلنگانہ کے 14 لاکھ بی سی طلبہ ذہنی اذیت میں مبتلا: بنڈی سنجے

   

فیس ری ایمبرسمنٹ کی عدم ادائیگی ، طلبہ کے مستقبل سے کھلواڑ
حیدرآباد۔14۔ جنوری (سیاست نیوز) بی جے پی کے ریاستی صدر بنڈی سنجے نے الزام عائد کیا کہ فیس ری ایمبرسمنٹ کی ادائیگی میں حکومت کی ناکامی کے سبب 14 لاکھ بی سی طلبہ ذہنی اذیت میں مبتلا ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ فیس ری ایمبرسمنٹ کے تمام بقایہ جات فی الفور جاری کئے جائیں گے۔ بنڈی سنجے نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت نے تعلیم کے شعبہ کو بری طرح نظرانداز کردیا ہے۔ گزشتہ دو برسوں سے فیس ری ایمبرسمنٹ ادا نہیں کیا گیا اور بی سی طلبہ کو 3000 کروڑ کی ادائیگی باقی ہے۔ کالج انتظامیہ کی جانب سے فیس کی ادائیگی کیلئے طلبہ پر مسلسل دباؤ بنایا جارہا ہے جس کے نتیجہ میں غریب اور متوسط طبقات ذہنی اذیت کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ کے تعلیمی مستقبل سے کھلواڑ کرنے کے بجائے حکومت کو وعدہ کے مطابق فیس ری ایمبرسمنٹ کے بقایہ جات جاری کرنے چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ فیس کی عدم ادائیگی کے سبب بی ایڈ ، بی ٹیک ، ایم ٹیک ، ایم بی اے اور ایم سی اے جیسے کورسس کی تکمیل کے باوجود طلبہ کو سرٹیفکٹس کی اجرائی سے کالج انتظامیہ انکار کر رہے ہیں جس کے نتیجہ میں وہ ملازمت کے حصول کے موقع پر سرٹیفکٹ کی پیشکشی سے قاصر ہیں۔ بنڈی سنجے نے کہا کہ متحدہ آندھراپردیش میں انجنیئرنگ ، میڈیسن ، ڈگری اور پی جی کورسس کی مکمل فیس حکومت کی جانب سے ادا کی جاتی رہی لیکن تلنگانہ کی تشکیل کے بعد ٹی آر ایس حکومت نے فیس ری ایمبرسمنٹ اسکیم میں کٹوتی کردی ہے۔ صرف 10,000 روپئے تک کی فیس ادا کی جارہی ہے اور باقی رقم کا انتظام طلبہ کو کرنا پڑ رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مکمل فیس کی عدم ادائیگی سے اسکیم کا وجود بے معنی ہوچکا ہے۔ حکومت کو چاہئے کہ رینک ہولڈرس کو مکمل طور پر فیس ادا کرے۔ انہوں نے کہا کہ رینک حاصل کرنے والے طلبہ کیلئے 35 ہزار روپئے کی حد مقرر کرنا ٹھیک نہیں ہے۔ بی سی اور دیگر پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والے طلبہ اعلیٰ تعلیم کے حصول میں دشواریوںکا سامنا کر رہے ہیں۔ کے جی تا پی جی مفت تعلیم کا وعدہ کرنے والی کے سی آر حکومت کو فیس ری ایمبرسمنٹ کے بقایہ جات فوری طورپر جاری کرنے چاہئے ۔ انہوں نے مکمل فیس کی ادائیگی کیلئے جی او نمبر 18 میں ترمیم کا مطالبہ کیا۔ بنڈی سنجے نے کہا کہ بی جے پی طلبہ کو انصاف دلانے کیلئے جدوجہد کرے گی۔ ر