تل ابیب حملے کے بعد مغربی کنارہ میں اسرائیل نے کاروائیاں تیزی کردیں

,

   

اسرائیلی اور فوج سختی چوکسی اختیار کئے ہوئے ہیں
یروشلم۔ تل ابیب میں ایک خطرناک حملے کے بعد اسرائیلی چیف آف جنرل اسٹاف اویو کوچاوی نے جمعہ کے روز اسرائیل دفاعی دستوں کو احکاما ت دئے ہیں کہ وہ مغربی کنارہ میں اپریشنوں میں اضافہ کردے۔

زنہو نیوز ایجنسی کی خبر ہے کہ ائی ڈی ایف کے جاری کردہ ایک بیان کے بموجب کوچاوی نے صبح ملٹری کے سینئر عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ کی شہریو ں پر بڑھتے حملوں کے بیچ ملک کی موجودہ سلامتی صورتحال کا جائزہ لیاجاسکے۔

جمعرات کی شام اسرائیلی ساحلی شہر میں ہجوم سے بھری بار میں بندوق سے کئے گئے ایک حملے میں تین اسرائیلی شہری مارے گئے ہیں۔ گولی چلانے والے مغربی کنارہ کے جنین شہر کا ایک ساکن تھاجس کو بعد میں اسرائیلی سکیورٹی دستوں نے ماردیاہے۔

ائی ڈی ایف نے اپنے بیان میں کہاکہ فوج نے مغربی کنارہ کے شمالی میں اپریشنل سرگرمیوں بڑھادی ہیں اور مزیدکہاکہ اسرائیلی دستوں نے مغربی کنارہ سے متصل رکاوٹوں پر ”دفاعی کوششوں میں اضافہ“ کردیاہے۔

اسرائیل نے مغربی کنارہ میں دوسرے انتفادہ جو اسرائیل کے خلاف`2000سے 2005کے درمیان میں اٹھنے والی مشہور فلسطینی تحریک ہے کے جواب میں رکاوٹیں کھڑی کرنے والی دیوار تعمیر کردی تھی۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس دیوار کا مطلب یہ ہے کہ مذکورہ وقت کے دوران خود بمباری کی لہر کو روکنا ہے وہیں فلسطینی اس کو نسلی علیحدگی پر مشتمل دیوار قراردیتے ہیں۔

مذکورہ ائی ڈی ایف نے کہاکہ ”تمام مخالف دہشت گردانہ کوششوں کا مقصد مستقبل میں دہشت گردی کے حملوں کوناکام بنانا ہے۔ مار چ کے وسط میں شروع ہوئے حملوں کی نئی لہر کے بعد سے اسرائیلی فوج او رپولیس بہت زیادہ چوکسی اختیار کئے ہوئے ہیں۔