تیل کی قیمتو ں میں ہوسکتا ہے مزیداضافہ

,

   

او پی ای سی پلس اتحادیوں بشمول روس نے یومیہ پیدوار میں 1.6ملین بیرل فی یوم میں کمی کاوعدہ کیاتھا۔
لندن۔ ایک میڈیارپورٹ کے مطابق بین الاقوامی توانائی ایجنسی (ائی ای اے) نے جمعہ کے روز کہا ہے کہ جون کے آخر سے تیل کی قیمتوں میں تقریباً20فیصد اضافہ ہوا ہے لیکن اگر او پی ای سی پلس اتحادی خام تیل کی پیدوار کو روکنے میں اپنی پالیسی پر قائم رہتے ہیں تو یہ اس سال اوربھی بڑھ سکتی ہیں۔

اپریل میں مذکورہ آرگنائزیشن برائے پٹرولیم ایکسپورنٹگ ممالک (او پی ای سی) پلس اتحادیوں بشمول روس نے یومیہ پیدوار میں سال کے آخر تک 1.6ملین بیرل فی یوم کمی لانے کا وعدہ کیاتھا۔

خام تیل کی پیدوار کرنے والے دنیاکے سب سے بڑی ملک سعودی عربیہ کی جانب سے زائد کٹوتی کے جولائی میں اعلان اور او پی ای سی پلس کے اہداف میں 2024کے اختتام تک کی کٹوتی میں ایک توسیع کے بعد یہ پیش آیاتھا۔ سی این این کی رپورٹ کے مطابق ائی ای اے نے اپنی ماہانہ تیل مارکیٹ کی رپورٹ میں کہا کہ تیل کی زیادہ مانگ کے ساتھ مشترکہ کٹوتی نے پہلے ہی ذخائر میں تیزی سے کمی پیدا کردی ہے۔

ایجنسی کا کہنا ہے کہ اگر او پی ای سی پلس اپنے موجودہ پیدوار ی اہداف کو برقرار رکھتا ہے تو تیل کی انوینٹریز ”قیمتوں میں مزید اضافہ کے خطرے کے ساتھ“ تیسرے سہ ماہی میں فی یوم 2.2ملین بیرلس اور چوتھے سہ ماہی میں 1.2ملین بیرلس تک سکڑ سکتے ہیں۔

ائی ای اے نے اپنے سابقہ پیش گوئی کا اعادہ کیا کہ عالمی سطح پر تیل کی طلب اس سال اوسطً2.2ملین بیرل فی یوم کے اضافہ ریکارڈ 102.2ملین بیرل فی یوم تک پہنچ سکتی ہے۔ تیل کی قیمتوں میں اضافے کا دباؤ اگلے سال کم ہوسکتا ہے۔

سی این این کی رپورٹ کے مطابق ائی ای اے نے پیش گوئی کی ہے کہ 2024میں طلب میں اضافے کی رفتار بڑھ رہی ہے“۔