تین ریاستوں کو مطلوب ماؤسٹ لیڈر سنجے دیپک راؤ گرفتار

   

اسلحہ ضبط، ڈائرکٹر جنرل پولیس تلنگانہ انجنی کمار کا بیان

حیدرآباد : /15 ستمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ انٹلیجنس اور سائبر آباد پولیس کی مشترکہ کارروائی میں تین ریاستوں کو مطلوب ماؤسٹ پارٹی کے اہم لیڈر کو گرفتار کرلیا اور اس کے قبضہ سے اسلحہ برآمد کرلیا ۔ ڈائرکٹر جنرل پولیس تلنگانہ انجنی کمار نے بتایا کہ سنجے دیپک راؤ جو مغربی گھاٹ علاقہ کا اسپیشل زونل کمیٹی سکریٹری ہے اور ماؤسٹوں کی سنٹرل کمیٹی کا اہم رکن ہے ۔ مذکورہ ماؤسٹ کو مہاراشٹرا، کیرالا ، کرناٹک اور ٹاملناڈو پولیس کو تلاش تھی اور اس کے سر پر 25 لاکھ روپئے نقد رقم کا اعلان کیا گیا تھا ۔ سنجے دیپک راؤ کا تعلق مہاراشٹرا کے ضلع تھانے سے ہے اور اس نے جموں و کشمیر سے بی ٹیک کی تعلیم حاصل کی تھی ۔ تعلیم حاصل کرنے کے فوری بعد اس نے ماؤسٹ پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی اور 1999 ء میں کے مرلی دھرن جو نکسل بری گروپ کا اہم رکن تھا کے ساتھ مہاراشٹرا میں اپنی سرگرمیوں کا آغاز کیا تھا ۔ اسی طرح 2000 ء میں سنجے دیپک راؤ کو مہاراشٹرا کی ساہدہ پولیس نے گرفتار کیا تھا ۔ جیل سے رہائی کے بعد وہ روپوش ہوگیا تھا ۔ وہ دوبارہ سرگرم ہونے کے بعد چھتیس گڑھ میں سرگرمیوں کا آغاز کیا تھا ۔ مغربی گھاٹ علاقوں کا انچارج بنائے جانے کے بعد سنجے دیپک راؤ نے کرناٹک ، کیرالا ، ٹاملناڈو اور مہاراشٹرا میں سنٹرل کمیٹی رکن کی حیثیت سے کام کیا تھا ۔ انجنی کمار نے کہا کہ 2021 ء میں اُس وقت کے مغربی گھاٹ علاقہ کے زونل سکریٹری بی جی کرشنا مورتی کی گرفتاری کے بعد سنجے دیپک راؤ کو اس علاقہ کا انچارج بنایا گیا تھا ۔ 2023 ء جنوری میں خرابی صحت کے نتیجہ میں ماؤسٹ لیڈر نے مغربی گھاٹ علاقہ چھوڑکر علاج کیلئے دوسرے مقام منتقل ہوگیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ اس ماؤسٹ لیڈر کی گرفتاری ماؤسٹوں کیلئے زبردست جھٹکہ ہے ۔