تیونس میں ایک شخص کی ہلاکت کیخلاف پرتشدد مظاہرے

   

سبسطلہ : تیونس میں حکام کی جانب سے ایک دوکان منہدم کرنے کے دوران ایک شخص کے ہلاکت کے بعد زبردست احتجاجی مظاہرے شروع ہوگئے۔ مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا جبکہ اہم عمارتوں کی حفاظت کے لیے فوج کو تعینات کیا گیا ہے۔تیونس میں حکام نے اس شخص کی ہلاکت کی تفتیش کا حکم دیا ہے جس کی منگل کے روز موت کی وجہ سے مرکزی شہر سبطلہ میں فسادات کی صورت حال پیدا ہوگئی۔ عینی شاہدین کے مطابق 49 سالہ شخص کی موت اس وقت ہوئی جب حکام نے ان کے بیٹے کی سگریٹ کی ایک چھوٹی سی دوکان کو منہدم کر دیا۔ اطلاعات کے مطابق متاثرہ شخص اسی کھوکھے میں سوئے ہوئے تھے اور حکام نے بغیر کسی اطلاع کے اسے الٹ دیا جس کی زد میں آکر ان کی موت ہوگئی۔متاثرہ شخص کے 25 سالہ بیٹے اسامہ خشنوئی نے بتایا کہ مقامی حکام نے انہیں پیشگی ایسی کوئی اطلاع یا نوٹس تک نہیں دی کہ ان کی دوکان کو منہدم کیا جائیگا۔ ان کا کہنا تھا کہ حکام نے دوکان گرانے سے قبل یہ تک نہیں دیکھا کہ آیا اس کے اندر کوئی ہے یا نہیں اور اسے منہدم کر دیا۔اسامہ خشنوئی نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا، ”میرے والد کی موقع پر ہی موت ہوگئی۔ عوام پولیس کی زیادتیوں کے خلاف پہلے ہی سے نالاں تھی، خاص طور پر غریب عوام کے ساتھ پولیس کی زیادتیوں کے رویے پر پہلے ہی سے کافی شکایتیں ہیں۔ انہدامی کارروائی میں موت کی خبر سے لوگ اس قدر برہم تھے کہ حکام کے مطابق مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ شروع کر دیا اور جگہ جگہ راستوں کو بلاک کردیا گیا جبکہ کئی مقامات پر بطور احتجاج ٹائر جلائے گئے۔