جاریہ سال رجسٹریشن کی آمدنی 10 ہزار کروڑ روپئے حاصل ہونے کا امکان

   

جنوری کے دوسرے ہفتہ تک 7759 کروڑ روپئے وصول۔ یومیہ اوسطاً 30 تا 40 کروڑ روپئے کی آمدنی

حیدرآباد ۔ 15 جنوری (سیاست نیوز) ریاست میں جاریہ سال محکمہ رجسٹریشن کی آمدنی 10 ہزار کروڑ سے تجاوز کرجانے کا امکان ہے۔ فی الحال مالیاتی سال جنوری کے دوسرے ہفتہ تک 7759 کروڑ روپئے کی آمدنی حاصل ہوئی ہے۔ زرعی اراضیات کے رجسٹریشن سے 1151 کروڑ اور غیرزرعی اراضیات کے رجسٹریشن سے 6608 کروڑ روپئے کی آمدنی بھی شامل ہے۔ محکمہ رجسٹریشن کے عہدیداروں کی جانب سے اندازہ لگایا جارہا ہیکہ جنوری، فروری اور مارچ میں اوسطاً ایک ہزار روپئے کی آمدنی ہوگی۔ پہلی مرتبہ محکمہ رجسٹریشن کو 10 ہزار کروڑ روپئے کی آمدنی ہورہی ہے۔ عہدیداروں نے کہا کہ رجسٹریشن کے چارجس میں اضافہ ہوا ہے۔ اس کے علاوہ رجسٹریشن کی تعداد بڑھ گئی ہے۔ حکومت نے جاریہ سال رجسٹریشن سے 12,500 کروڑ روپئے کی آمدنی ہونے کا اندازہ لگایا تھا جس میں جنوری کے دوسرے ہفتہ تک 62 فیصد آمدنی حاصل ہوئی ہے۔ تاحال 10 لاکھ جائیدادوں کا رجسٹریشن ہوا ہے۔ جاریہ مالیاتی سال کے آغاز پر اپریل اور مئی میں کورونا بحران کی وجہ سے 50 دن تک رجسٹریشن کے عمل پر گہرا اثر پڑا تھا۔ جون سے رجسٹریشن کا عمل معمول کے مطابق ہوگیا۔ حکومت کی جانب سے اراضیات کی مارکٹ قدر میں اضافہ کردینے کے بعد محکمہ رجسٹریشن کو روزانہ 30 تا 40 کروڑ روپئے کی آمدنی ہورہی ہے۔ ریاست میں سرمایہ کاری اور ریئل اسٹیٹ کاروبار بھی عروج پر پہنچ گیا ہے جس کی وجہ سے اراضیات، مکانات کی خریدوفروخت میں زبردست اضافہ ہوگیا ہے۔ دیہی علاقوں میں زرعی اراضیات کی ضرورت میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔ رجسٹریشن کا عمل تحصیل دفاتر میں بھی جاری ہے جس کی وجہ سے رجسٹریشن کی سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں۔ ریاست کے 141 سب رجسٹریشن دفاتر میں غیرزرعی اراضیات کا رجسٹریشن ہورہا ہے۔ حیدرآباد کے اطراف و اکناف کے علاوہ اضلاع ورنگل، کھمم، کریم نگر اور نظام آباد کے علاوہ دوسرے اضلاع میں بھی رئیل اسٹیٹ کا کاروبار عروج پر پہنچ چکا ہے۔ن