جب حکومت ہی نفرت کی سیاست کرے تو ملک کا بھلا کیسے ہوگا ؟

,

   

7 عام انتخابات 2024 انتہائی اہم ، ملک ، دستور اور جمہوریت کو بچانے حق رائے دہی کا استعمال ضروری
7 ووٹنگ میں 5 فیصد اضافہ سے فرقہ پرستوں کی ناکامی یقینی ، سیاست کی شارٹ فلم کی اجرائی،تیستا سیتلواد اور عامر علی خاں کا خطاب

حیدرآباد ۔ 9 ۔ اپریل (سیاست نیوز) جب بھی ملک تکالیف کی موڑ پر پہنچا ‘ جب بھی ملک کے کسی حصہ میں مجبوروں پر ظلم ہوا ہے یا جب کبھی ملک کے عوام آفات سماوی سے متاثر ہوئے ، روزنامہ سیاست نے ان موقعوں پر مظلوموں اور متاثرین کی مدد کی بھرپور کوششیں کی ہیں۔ آج ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو متاثر کرنے کیلئے ماحول کو زہر آلود کردیا گیا ہے ‘ مذہبی خطوط پر عوام کو تقسیم کر کے دستور و جمہوریت کو نقصان پہنچایا جارہا ہے‘ ملک کی گنگا جمنی تہذیب کیلئے خطرہ پیدا کردیا گیا ہے ۔ ان حالات میں روزنامہ سیاست ، سیاست ٹی وی اور سیاست ڈاٹ کام نے ان خطرات کو ٹالنے کیلئے اپنی کوششیں تیز کردی ہیں ۔ چنانچہ سیاست کی جانب سے ہندو ۔مسلم اتحاد کو فروغ دینے کیلئے بنائی گئی شارٹ فلم ’’انڈیا ‘‘ ان ہی کوششوں کی ایک کڑی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار حقوق انسانی کی جہد کار اور گجرات فسادات میں فرقہ پرستوں کو قانونی طورپر کیفر کردار تک پہنچانے ، انہیں بے نقاب کرنے کیلئے شہرت رکھنے والی محترمہ تیستا سیتلوادنے کیا۔ ان کے ہاتھوں سے اس فلم کی اجرائی عمل میں آئی ۔ سیاست آڈیٹوریم میںایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں کی نگرانی میں منعقدہ اس تقریب میں شہر کی ممتاز شخصیتوں نے شرکت کی جن میں سکریٹری فیض عام ٹرسٹ جناب افتخار حسین ، جناب تقی الدین شجیع، جناب حیدر علی ، جناب رضوان حیدر، ڈاکٹر مخدوم محی الدین ، ڈاکٹر سمیع اللہ خاں ، صدر تحریک مسلم شبان جناب مشتاق ملک ، ایڈیٹر گواہ جناب فاضل حسین پرویز ، ممتاز صحافی جناب جے ایس افتخار ، ہندی ملاپ کے بیورو چیف جناب ایف ایم سلیم ، مصنف جناب عبدالرحیم ، ڈاکٹر تنزیل منور ، ڈاکٹر آصف ماہر امراض قلب، ڈاکٹر مزمل، ڈاکٹر فیصل آزاد عثمانیہ یونیورسٹی، جناب جیوتی پرساد ، جناب ایم اے رحمن ایڈیٹر ساکشی ، انجینئرایوب ، کانگریس کے نوجوان لیڈر محمد عرفان (بریف عرفان) ، انجینئر عمران، جناب اصغر علی خاں، جناب فخر علی خاں شامل ہیں۔ محترمہ تیستا ستیلواد نے مزید بتایا کہ انہوں نے اس فلم کو اردو ، ہندی اور تلگو میں دیکھا ہے جس میں بڑی خوبصورتی سے دکھایا گیا ہے کہ ہمارے ملک میں نفرت کو کتنی آسانی سے پھیلایا جاسکتا ہے ۔ کتنی آسانی سے لوگ نفرت میں بہک سکتے ہیں اور کتنی آسانی سے ہم نفرتوں کے دائروں سے باہر نکلتے ہیں۔ اس کیلئے ہمیں صرف اتالیق اور رہنمائی کرنے والی شخصیتوں کی ضرورت ہے ۔ جناب زاہد علی خاں اور جناب عامر علی خاں ایسی ہی شخصیتیں ہیں جو ملک کے موجودہ پرآشوب حالات میں بنا کسی غصہ برہمی اور ہٹ دھرمی کے فرقہ پرست طاقتوں کو بڑی سنجیدگی سے جواب دینے کا کام کر رہے ہیں ۔ تیستا سیتلواد نے بڑے دکھ بھرے انداز میں کہا کہ ہمارے ملک کی دس سال کی دکھ بھری کہانی ہے ۔ جب حکومت ہی نفرت کی سیاست کو آگے بڑھانے کا کام کرے تو ملک اور ملک کے لوگ واقعی خطرہ کے موڑ پر کھڑے ہوجاتے ہیں اور اب جو 2024 کا الیکشن آرہا ہے ، وہ بہت ہی اہم الیکشن ہے ۔ آزادی کیلئے ہمارے بزرگوں نے بڑی قربانیاں پیش کیں ، اب ہمیں اپنے حق رائے دہی کے استعمال کے ذریعہ ان قربانیوں سے ملی آزادی کو بچانا ہے ۔ تیستا سیتلواد نے الیکٹورل بانڈس سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلہ کو تاریخی فیصلہ قرار دیا ۔ اس موقع پر اپنے مختصر لیکن جامع خطاب میں کہا کہ ملک میں جو حالات ہیں، اسی تناظر میں سیاست نے ہندو مسلم اتحاد پر ایک مختصر فلم بنانے کا فیصلہ کیا اور اس کی اجرائی کیلئے جناب زاہد علی خاں کی نظر انتخاب تیستا سیتلواد پر پڑی، جنہوں نے گجرات فسادات کے متاثرین کو انصاف دلانے اور مجرمین کو کیفر کردار تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا ۔ نیوز ایڈیٹر سیاست جناب عامر علی خاں نے اس فلم کے مقصد کے بارے میں بتایا کہ اگر ملک کے 5 فیصد لوگوں تک بھی یہ فلم پہنچے گی تو حالات بدل سکتے ہیں اور فرقہ پرستوں کو انتخابات میں شکست ہوسکتی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ کرناٹک کے سابق آئی جی جناب محمد نثار کا یہ تجزیہ ہے۔ انہوں نے بڑی عرق ریزی سے اعداد و شمار جمع کئے اور پھر بتایا کہ 1-5 فیصد (ایک تا 5 فیصد) ووٹوں کے فرق سے بی جے پی نے 2019 کے عام انتخابات میں 200 حلقوں میں کامیابی حاصل کی۔ اگر ہم اپنی کوششوں سے فرقہ پرستوں کے خلاف رائے دہی میں 5 فیصد بھی اضافہ کرتے ہیں تو 2024 کے عام انتخابات کے نتائج ملک و قوم کے مفاد میں آسکتے ہیں اور ہم انتخابات پر اثر انداز ہونے میں کامیاب ہوسکتے ہیں ۔ اس قسم کی تقریب کے انعقاد پر منیر الدین مجاہد اور پروفیسر اسلام الدین مجاہد نے بھی خوشی کا اظہار کیا ۔ کانگریس کے حر کیاتی لیڈر بریف عرفان نے تیستا ستیلواد اور نیوز ایڈیٹر سیاست جناب عامر علی خاں کو اشوک کی لاٹ کے ماڈل پیش کئے اور شال پوشی کی۔ انہوں نے جناب زاہد علی خاں کی بھی شال پوشی کی ۔ سینئر صحافی محمد ریاض احمد نے کارروائی چلائی اور دعا کی ۔ خاص طور پر فلسطینیوں کیلئے بارگاہ رب العزت میں رقت انگیز دعا کی گئی۔ اس موقع پر حا ضرین کیلئے دعوت افطار کا بھی اہتمام کیا گیا۔
http://shorturl.at/imsJN