’جن سنگھرش یاترا‘ میں عوام بھی شامل ،پائلٹ کا دعویٰ

   

ریاست میں پیپرلیک معاملہ کی تہہ تک جانا بہت ضروری، پہلے دن رات کے آرام سے قبل سابق نائب وزیراعلیٰ کی میڈیا سے بات چیت

کشن گڑھ: راجستھان میں سابق نائب وزیر اعلیٰ سچن پائلٹ نے اپنی جن سنگھرش پد یاتراکوبدعنوانی کیخلاف بتاتے ہوئے کہا کہ اس یاترا میں لوگ شامل ہو رہے ہیں اور ہم سب کو اس سے طاقت اور ہمت مل رہی ہے ۔ پائلٹ اپنی یاتراکے پہلے دن رات کے آرام سے قبل یہاں میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ جن سنگھرش یاترا کی شروعات کی گئی ہے اور اس کا مقصد نوجوانوں میں یقین قائم رکھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں پیپر لیک معاملہ کی تہہ تک جانا بہت ضروری ہے ، جانچ سے پہلے یہ کہنا کہ اس میں کوئی سرکاری لیڈر ملوث نہیں ہے غلط ہے ۔انہوں نے کہا کہ اجمیر تعلیم کا مرکز ہے اور ہم راجدھانی کی طرف جارہے ہیں۔ ہم انتقام کے جذبہ سے کام نہیں کررہے ہیں۔ پائلٹ نے کہا کہ ایک کا گھر گرا دیا گیا لیکن کٹارا کے یہاں بلڈوزر کیوں نہیں چلا۔آر پی ایس سی کا انتخاب شفاف نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ وہ طویل عرصہ سے بدعنوانی کا معاملہ اٹھا رہے ہیں اور حکومت کے چھ سات ماہ رہ گئے ہیں، بدعنوانی کی تحقیقات کے مطالبہ کیلئے بھوک ہڑتال تک کی گئی،کیا کچھ نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہاکہ ہم نے تو وسندھرا راجے کوتب نشانہ بنایا جب وہ اقتدار میں تھیں۔ ان پر شراب، کانوں کے گھپلے کے الزامات لگائے گئے ۔ ان کی جانچ ہو۔ پائلٹ نے کہا کہ عوام سب کچھ جانتے ہیں ، غیر مہذب زبان کون بولتا ہے سب جانتے ہیں۔ جو مسئلے اٹھارہے ہیں انہیں پر سوالات اٹھائے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ آپ سب کو قیاس آرائیوں کی ضرورت نہیں ہے میں نے جو بولا سب کے سامنے بولا، عہدے کی خواہش کالزام نہیں لگا سکتے ہیں، میں نے وسندھرا راجے حکومت پر الزام لگایا، تو یہ پارٹی کی بے ضابطگی کیسے ہو گئی۔ بے ضابطگی 25 ستمبر کو ہوئی۔انہوں نے کہا کہ تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا جب اعلیٰ کمان کی طرف سے بھیجے گئے لیڈروں کو بے عزت کیا گیا۔پائلٹ نے بدعنوانی کے مطالبہ پر جمعرات کو پانچ روزہ ا جمیر سے جے پور تک جن سنگھرش پد یاترا شروع کی۔ یہ یاترا کشن گڑھ ٹول ناکہ سے جمعہ کی صبح 8بجے دوبارہ شروع ہوئی۔