جودھ پور تشدد۔کرفیو میں 8مئی تک کی توسیع

,

   

عید کے موقع پر جودھ پور میں پیش ائے فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات کے ضمن میں جملہ 211لوگوں کی گرفتاری عمل میں ائی ہے
جودھ پور۔راجستھان کے جودھ پور میں تشدد کے واقعات کے بعد شہر میں نافذ کرفیو میں 8مئی تک کی توسیع کردی گئی ہے‘ ضلع کمشنر راج کمار چودھری نے یہ بات بتائی ہے۔

احکامات میں لکھا گیاہے کہ ”جودھ پور کمشنریٹ علاقے میں 3مئی کے روز نافذ کرفیو میں 8مئی تک کی توسیع کردی گئی ہے۔ رائے کاباغ بس اسٹانڈ او رائے کا باغ ریلوے اسٹیشن کو کرفیو سے نکال دیاگیاہے“۔

ان احکامات میں مزید تحریر ہے کہ ”امتحابات کے لئے جانے والے طلبہ او راساتذہ اس کرفیو سے مستثنیٰ رہیں گے“۔ اس کے علاوہ طبی خدمات انجام دینے والے‘ بینک ملازمین‘ عدالتی عہدیداران او رمیڈیا کے افراد بھی اس کرفیو سے مستثنیٰ رہیں گے۔

ان احکامات کے مطابق مذکورہ نیوز پیپرس ہاکرس کو بھی اخبارات کی تقسیم کی اجازت دی گئی ہے۔

مذکورہ احکامات میں مزیدتحریر کیاگیا ہے کہ ”دیگر خصوصی ضروریات میں اگر ضروری رہے تو متعلق اسٹنٹ کمشنر آف پولیس اورمتعلقہ پولیس افیسر کرفیو کے دوران باہر جانے کی اجازت دینے کے اہل رہیں گے“۔ پولیس کاکہنا ہے کہ عید کے موقع پر جودھ پور میں پیش ائے فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات کے ضمن میں جملہ 211لوگوں کی گرفتاری عمل میں ائی ہے‘ جس میں کئی لوگ زخمی ہوئے ہیں اور 19مقدمات درج کئے گئے ہیں۔

گرفتار کئے گئے 211میں سے 191کی ائی پی سی کی دفعہ 151کے تحت گرفتاری عمل میں ائی ہے۔اس سے قبل جمعرات کے روز راجستھان ڈائرکٹرجنرل آف پولیس (ڈی جی پی) ایم ایل لاتھیر نے کہاکہ جودھ پور میں حالات قابو میں ہیں نظم ونسق کی برقراری کو یقینی بنانے کے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔

چیف منسٹر اشوک گہلوٹ کے آبائی شہر جودھ پور میں منگل کے روز عید سے چند گھنٹوں قبل کشیدگی پیدا ہوئی تھی جس کی وجہہ سے انتظامیہ کو علاقے میں انٹرنٹ خدمات کو مسدود کرتے ہوئے شہر کے 10پولیس اسٹیشنوں کے حدود میں کرفیو نافذ کرنا پڑا تھا۔

جودھ پور کے جالوری گیٹ چوراہے پر جھنڈے لگانے کے سبب یہ واقعات پیش ائے تو جس کے بعد پتھر بازی ہوئی جس میں پولیس کے پانچ جوان زخمی ہوگئے تھے۔