جو لوگ لاؤڈ اسپیکر س ہٹانے سے خوف کھارہے ہیں وہ خود کو بابری مسجد کو مسمار کرنے والا کہتے ہیں۔ فنڈناویس

,

   

سابق چیف منسٹر نے کہاکہ بابری مسجد وہ ایک مسجد تسلیم نہیں کرتے ہیں
ممبئی۔بھارتیہ جنتا پارٹی لیڈر اور سابق مہارشٹرا چیف منسٹر دیو یندر فنڈناویس نے شیو سینا پر لفظی حملہ کیا او رکہاکہ جو مساجد سے لاؤڈ اسپیکرس ہٹانے سے خوف کھارہے ہیں وہ کہتے ہیں کہ بابری مسجد کی مسماری میں انہوں نے حصہ لیاہے۔

بی جے پی کے دیگر قائدین کے ساتھ سومیا گروانڈ پر ایک ”بوسٹر ڈوز“ ریالی سے خطاب کرتے ہوئے فنڈناویس نے کہاکہ ”وہ لوگ جو مساجد سے لاؤڈ اسپیکرس ہٹانے میں خوف کہہ رہے ہیں وہ کہتے ہیں بابری مسجد کی مسماری کا وہ حصہ تھے۔

ویویندر فنڈوناویس بابری مسجد کی انہدام کاحصہ تھا‘ شیو سینا کا کوئی لیڈر اس وقت نہیں تھا“۔سابق چیف منسٹر نے کہاکہ بابری مسجد وہ ایک مسجد تسلیم نہیں کرتے ہیں۔ا نہوں نے کہاکہ ”میں اس کو ایک مسجد کے طور پر تسلیم نہیں کرتا۔

وہ محض ایک ڈھانچہ تھا“۔ چیف منسٹر ادھوٹھاکرے پر طنز کستے وئے فنڈناویس نے الزام لگایاکہ کچھ لوگ سونچتے ہیں ان کا احترام نہیں کرنے کا مطلب ریاست کا احترام نہیں کرنا ہے۔ انہو ں نے کہاکہ ”کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ وہ مہارشٹراہیں۔ ان کا احترام نہیں کرنا مطلب مہارشٹرا کا احترام نہیں کرنا۔

تمہیں یہ جاننا چاہئے کہ تم ریاست نہیں ہیں۔ بارہ کروڑ لوگ مہارشٹرا ہیں۔ تم مراہٹی نہیں ہوں۔ اگر حالات ایسی آجائے تو تم خود کو ہندو بھی نہیں کہوگے۔

یہ میں نہیں کہہ رہاہوں“۔سابق وزیر انل دیشمکھ اور منسٹر نواب ملک جو جیل میں ہیں بی جے پی لیڈر نے ان پر طنز کستے ہوئے کہاکہ پہلے گھر سے کام تھا اب ”جیل سے کام چل رہا“ ہے۔ حکومت کو ”موفق الکوہل“ قراردیتے ہوئے فنڈناویس نے کہاکہ ”بار مالکین“ کے ایماپر حکومت کام کررہی ہے۔