جھارکھنڈ میں سی اے اے کی حمایت میں نکالی گئی ریالی پر حملہ۔ دوگھنٹوں کے لئے کرفیو میں نرمی

,

   

رانچی۔جھارکھنڈ میں موافق سی اے اے ریالی پر ایک ہجوم کے حملے کے بعد پیدا ہوئی کشیدگی کے پیش نظر نافذ کرفیوں میں پیر کے روزلوہار ڈاگا ضلع میں د و گھنٹوں کی نرمی دی گئی ہے۔

ایک مخصوص کمیونٹی کی جانب سے نئے شہریت ترمیمی قانون کی حمایت میں نکالی گئی ریالی پر حملہ کے بعد 23جنوری سے علاقے میں امتناعی احکامات نافذ کردئے گئے ہیں۔

حملہ آوروں نے 85گاڑیو اور چالیس دوکانوں کو آگ لگادی تھی۔ حالات پر قابو پانے کے لئے لوہار ڈاگا ضلع انتظامیہ نے علاقے میں کرفیونافذ کردیاتھا۔

باوجود اسکے سی اے اے کی مخالفت کرنے والے مظاہرین سڑکوں پر میٹنگیں کررہے ہیں۔

حالات پر قابو پانے کے لئے ضلع انتظامیہ نے زائد دستوں بشمول آر اے ایف کی ٹیموں کو تعینات کردیا ہے۔

مذکورہ بی جے پی نے 25جنوری کے روز گورنر ہاوز کے روبرو لوہار ڈاگا واقعہ کے خلاف احتجاجی دھرنا منظم کیاتھا۔

حالات پر نظر رکھنے کے لئے پولیس کے سینئر افسران جس میں ائی جی رینک کے افسران بھی شامل ہیں لوہارڈاگا میں کیمپ کئے ہوئے ہیں۔

پولیس کے مطابق تشدد کے معاملات میں کچھ لوگوں کو تحویل میں لیاگیاہے۔قبل ازیں 12جنوری کے روز اسی طرح کا واقعہ موافق سی اے اے ریالی پر حملے کا گریدہ ضلع میں پیش آیاتھا۔

کئی لوگ بشمول پولیس جوان پتھر بازی کے واقعات میں پیش ائے تھے۔

جھارکھنڈ کے ضلع گریدہ میں ہندو تنظیموں کی جانب سے سی اے اے کی حمایت میں نکالی گئی ترنگاریالی کے دوران پتھر بازی کے واقعات پیش ائے تھے۔

پولیس نے پھر آنسو گیس اور لاٹھی چارج کااستعمال کرتے ہوئے ہجوم کو منتشر کیاہے۔

مذکورہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے ریاست کی کانگریس حکومت پرالزام عائد کیاکہ وہ مخالف سی اے اے مظاہرین پر نرم گوشہ رکھتی ہے