جہانگیر پوری۔ مقامی لوگوں نے سخت سکیورٹی میں سی بلاک میں نماز ادا کی۔

,

   

دہلی پولیس کمشنر (لاء اینڈ آرڈر‘ ایسٹرن زون) دپیندار پاٹھک نے کہاکہ وہ علاقے میں سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعہ چوکسی اختیار کئے ہوئے ہیں۔
نئی دہلی۔ جہانگیر پوری میں تشدد کا شکار مکینوں نے جمعہ کے روز تشدد زدہ سی بلاک کی مسجد میں سخت سکیورٹی کے بیچ نماز جمعہ ادا کی‘ پولیس کا کہنا ہے کہ اگلے کچھ دنوں تک نظم ونسق کی برقراری کے لئے علاقے میں رکاوٹیں لگائے رکھیں گے۔

ایک مقامی انور نے کہاکہ پولیس نے پچھلے ہفتہ تشدد کا شکار علاقے میں مسجد جانے کے لئے ایک راستے کاتعین کیاتھا‘ تشدد کے واقعات میں نو لوگ‘ اٹھ پولیس کے جوان زخمی ہوئے تھے۔انور نے پی ٹی ائی کو بتایاکہ”ہماری جانب سے چیزیں معمول پر ہیں۔ آج یہاں پر جمعہ ہے۔

ہمارے پڑوسی ہم بھی مسجد جارہے ہیں۔ میں خود مسجد گیا او رنماز ادا کی۔ مسجد جانے سے پولیس نے ہمیں نہیں روکا۔ انہوں نے ہمیں ایک مقررہ راستے سے جانے دیا“۔

دہلی پولیس کمشنر (لاء اینڈ آرڈر‘ ایسٹرن زون) دپیندار پاٹھک نے کہاکہ وہ علاقے میں سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعہ چوکسی اختیار کئے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ”کچھ اور دنو ں تک رکاوٹیں کھڑی کی جائیں گے۔پہلے کے مقابلے حالات اب بہتر ہیں اور ہم نظم وضبط پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں“۔

دریں اثناء پولیس نے وشواہندو پریشد کے ایک وفدکو مقامی لوگوں سے ملنے سے جہانگیر پوری کے کوشال چوک پر ہی روک دیا۔

جمعرات کے روزپولیس نے اے ائی ایم ائی ایم صدر اسدالدین اویسی اور کانگریس کے وفد کو نارتھ دہلی میونسپل کارپوریشن کی مخالف غیر مجاز قبضوں کی مہم سے متاثر ہونے والوں سے ملاقات کرنے سے روک دیا۔

ترنمول کانگریس او رسماج وادی پارٹی وفدوں کا متاثر ہ لوگوں سے ملاقات کا وقت مقرر ہے۔ مذکورہ نارتھ ڈی ایم سی کی انہدامی مہم پر دوہفتوں کے لئے سپریم کورٹ نے روک لگادی ہے۔

پچھلے ہفتہ کے روز ہنومان جینتی جلوس کے دوران دو گرہوں کے ممبرس کے درمیان میں تصادم‘ لوٹ مار‘ فائرینگ اورپتھر بازی کے واقعات رونما ہوا تھے۔