جے ڈی یو کو لگا بڑا دھچکا، پارٹی کی شہریت بل کی حمایت پر پرشانت کشور نے پیش کیا اپنا استعفی

,

   

ذرائع نے بتایا کہ جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) کے نائب صدر پرشانت کشور جنہوں نے عوامی طور پر شہریت کے قانون سے متعلق اپنی پارٹی کے مخالف موقف اختیار کیا ہے انہوں نے ہفتہ کو یہاں پارٹی کے سربراہ نتیش کمار کو اپنا استعفیٰ پیش کیا۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعلی نتیش کمار نے ابھی تک کشور کا استعفی قبول نہیں کیا ہے۔

شہریت (ترمیمی) ایکٹ پر اپنا موقف واضح کرتے ہوئے پرشانت کشور نے اپنے ٹویٹر سے جے ڈی کے نائب صدر لفظ کو ہٹا دیا ہے۔

جے ڈی یو کے چیف کمار سے ملاقات کے بعد ، کشور نے کہا: “نتیش کمار نے کہا کہ ہم شہریوں کے قومی رجسٹر (این آر سی) کے حق میں نہیں ہیں۔

شہریت (ترمیمی) ایکٹ میں کوئی پریشانی نہیں ہے ، لیکن این آر سی سے یہ قانون کو ملا لیا گیا تو تضاد ہو سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ

شہریت (ترمیمی) ایکٹ میں کوئی پریشانی نہیں ہے ، لیکن این آر سی کے ساتھ مل کر ایک مذہب کے ساتھ امتیازی سلوک کا شکار ہوجاتا ہے۔

ان کی ملاقات سے قبل کشور نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ شہریت کے قانون پر اپنے موقف پر قائم ہیں۔ “میں نے عوامی طور پر یہ کہا ہے نہ کہ نتیش کےلیے۔

11 دسمبر کو راجیہ سبھا میں شہریت (ترمیمی) بل منظور ہونے سے ایک دن قبل کشور نے اپنی پارٹی سے پارلیمنٹ میں اس بل کی حمایت کرنے کے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کو کہا تھا۔

بہار میں بی جے پی کے ساتھ اقتدار میں شریک پارٹی نے تاہم پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اس بل کے حق میں ووٹ دیا۔

راجیہ سبھا کی منظوری ملنے کے بعد شہریت (ترمیمی) بل صدر رام ناتھ کووند کی منظوری کے ساتھ 12 دسمبر کو ایکٹ بن گیا۔

ریاستی وزراء کی تنقید سے قطع نظر کشور نے عوامی طور پر شہریت کے قانون کی مخالفت کی۔ جمعہ کے روز انہوں نے یہاں تک کہ غیر بی جے پی حکمرانی والی ریاستوں سے اپنا موقف صاف کرنے کے لئے کہا ایکٹ کی مخالفت کرنے کے لئے سب کو صاف پیغام بھیجا۔

انہوں نے کہا تھا کہ۔۔

اکثریت پارلیمنٹ میں غالب رہی۔ اب عدلیہ سے ہٹ کر ہندوستان کی روح کو بچانے کا کام 16 غیر بی جے پی وزیر اعلی پر ہے کیونکہ ریاستوں کو ہی ان کارروائیوں کو چلانے کی ضرورت ہے۔ تین وزیراعلیٰ (پنجاب / کیرل / مغربی بنگال) نے سی اے بی اور این آر سی کی مخالفت کریں گے ہی۔ دوسروں کے لئے اپنا موقف واضح کرنے کا وقت ہے ، ”کشور نے ٹویٹ کرکے یہ بات کہی۔