حضرت کمال اﷲ شاہ المعروف مچھلی والے شاہ ؒ

   

مولانا محمد عبدالرفیق جنیدیؔ شاہ
حضرت کمال اﷲ شاہ المعروف مچھلی والے شاہ صاحب قبلہ ؒ کا اسم گرامی محمد جمال الدین اور لقب کمال اﷲ شاہ تھا ۔ سکندرآباد میں حضرت نے ذریعہ معاش کے لئے ایک دکان خشک مچھلی اور غلہ و کرانہ وغیرہ کی کھول رکھی تھی ۔ ایک روز اتفاقاً حضرت سید سلطان محمود اﷲ شاہ حسینیؒ المعروف شاہ جی (متوفی ۱۳۱۱؁ ھ ) آپؒ کی دکان کی جانب سے ’’ھو حق،ھوحق ‘‘ کرتے ہوئے گزر رہے تھے اور آپؒ دُکان بند کرکے تشریف لے جارہے تھے ۔ آپؒ کو دیکھا نزدیک بلایا پھر بیعت میں داخل کیا۔ ادھر حضرت مچھلی والے شاہ صاحب کی حالت بدل گئی ۔ پھر اس کے بعد حضرت سید سلطان محمود اﷲ حسینی رحمتہ اﷲ علیہ سے آپؒ کی ملاقات ہوتی رہی بعد میں خلافت و جانشینی بھی ملی اور آپ کمال اﷲ شاہ ؒ کے خطاب سے نوازے گئے ۔ آپؒ نے ’’سرائے الٰہی چمن‘‘ کے نام سے کاچیگوڑہ میں ایک خانقاہ بنوائی اور وہاں سے حضرت کا فیضان ظاہری و باطنی عمومی و خصوصی طورپر پھیلانا شروع ہوگیا ۔حضرت مچھلی والے شاہ صاحبؒ کی حیات شریف میں بڑے بڑے علماء باعمل صوفیاء ذی مرتبت مشائخ نامور امراء اور صاحبان وجاہت و سرکاری خطاب یافتہ اشخاص آستانہ کمال پر حاضر رہا کرتے۔ آپؒ کا دست کرم ہمیشہ و ہر وقت کھلا ہی رہا کسی کو دعا سے سرفراز فرمایا تو کسی کو عطا سے نوازا، حتیٰ کہ بادشاہ دکن حضور نظام میر عثمان علی خاں نے آپؒ سے کسی معاملہ میں دعا کی درخواست کی تو اﷲ تعالیٰ نے اُس دعا کی لاج رکھی اور نظام کو اپنے کھوئے ہوئے علاقے واپس مل گئے ۔ حضرت کو دو ازواج مبارکہ تھیں جن سے کوئی اولاد نہیں ہوئی۔ آپؒ کے خلیفہ و جانشین و سجادہ نشین حضرت مولانا غوثی صاحب رحمتہ اﷲ علیہ ہوئے۔ ۲۹ ربیع الثانی ۱۳۵۱ ھ م یکم ستمبر ۱۹۳۲ ء کو آپؒ کا وصال ہوا اور سرائے الہی، الٰہی چمن کاچی گوڑہ میں آپ کی درگاہ مبارک ہے ۔