حقوق کی جدوجہد کرنے والوں کے ہندوستان دورے کے موقع پر تحفظ کا اصرار۔ سربراہ اقوام متحدہ

, ,

   

اس سے قبل ہندوستان نے غیرملکی حکومتوں اور انسانی حقوق گروپوں کی جانب سے ان الزمات پر تنقید کو مسترد کرچکا ہے کہ ملک میں شہری آزادی سلب ہوئی ہے۔


اقوام متحدہ۔اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گویٹرس نے کہا ہے کہ انہوں نے ہندوستان اورویتنام کے اپنے حالیہ دوروں کے دوران شہری جگہ کی ضمانت اور انسانی حقوق کے محافظوں کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی کارکنوں کے تحفظ کی اہمیت پر برسرعام اصرار کیاہے۔

پچھلے ہفتہ سی او پی 15بائیو ڈائیورسٹی کانفرنس برائے مونٹریل میں ایک پریس کانفرنس کے دوران گویٹرس نے کہاکہ ”ایک اہم پیغام جومجھے واضح طور پر ملا ہے اور میں نے یہ بھی واضح طور پرپہنچانے کی کوشش کی ہے کہ انسانی حقوق کے تمام ماحولیاتی خدشات کامرکز ہوناچاہئے‘ جو سی بی ڈی (کنونشن برائے حیاتیا تی تنوع)کا کام ہے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”ایک اورپہلو جو مجھے زیادہ پریشان کرتا ہے وہ عام طور پر انسانی حقوق کے محافظوں پر ظلم وستم کے حوالے سے ہے لیکن اس میں ماحولیاتی جہدکار بھی شامل ہیں“۔ حکومت کی جانب سے ماحولیاتی مظاہروں پر کار ضرب کے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کا وہ جواب دے رہے تھے۔

گویٹرس نے کہاکہ ”مجھے ان دوروں کاموقع ملا جو میں نے سی او پی ایس کے لئے تیار کی‘یعنی ہندوستان اورویتنام میں‘ عوامی طور پر اہمیت پر زوردینے کے لئے نہ صرف شہری جگہ‘ شہری جگہ کی کشادگی اورخاص طورپر انسانی حقوق کے تحفظ کی ضمانت دی جائے۔

ان کا اہم رول ہوتا ہے جو وہ ادا کرتے ہیں“۔اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہاکہ یہ انتہائی طور پر ناقابل قبول ہے کہ وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا شکارہوں او رہم جانتے ہیں کہ ان میں سے کچھ جیلوں میں ہیں‘ ان میں سے کچھ کو دھمکیاں دی گئیں ہیں اور یہا ں تک کے کچھ اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں“۔

گویٹرس نے کہاکہ اس میں حکومتیں ہی شامل نہیں ہیں بلکہ وہ لوگ بھی اس اپنے ذاتی او رمعاشی مفادات دیکھتے ہیں اور اپنے فواعد کے عنصر میں آنے والی رکاوٹیں ان کے لئے پوری طرح ناقابل قبول ہیں۔

نومبرمیں مصرکے شرم الشیخ میں منعقدہ موسمیاتی تبدیلی کانفرنس سے قبل گویٹر نے اکٹوبر`18-20کو ہندوستان ائے اوروزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کی تھی۔ انہوں نے ائی ائی ٹی ممبئی میں اسٹوڈنٹس سے خطاب کیا او ر پھر یہاں سے ویتنام چلے گئے تھے۔