حیدرآباد کی تاریخی عمارت ایرا منزل نئی اسمبلی کے لئے انہدام کے دہانے پر۔ ویڈیو

,

   

حیدرآباد۔ ایرا منزل کی 150سالہ قدیم عمارت ممکن ہے کہ مجوزہ تلنگانہ اسٹیٹ اسمبلی عمارت کی تعمیر کے لئے مہندم کردی جائے گی۔ اگر ایسا ہوا تو یہ شہر کی دوسری تاریخی ورثہ کی عمارت کا انہدام ہوگا۔

اس سے قبل ریاستی حکومت نے ایک سو سالہ قدیم ائی اے ایس افیسر کلب جو کہ تاریخی ورثہ میں شامل عمارت کو مہندم کردیاہے۔ وہاں پرچیف منسٹر کے لئے رہائش اور دفتر کی تعمیر عمل میں ائی ہے۔

ایرا منزل 2.2لاکھ اسکوئر فٹ پر تعمیر کی گئی ہے۔ یہ 1870میں تعمیر کی گئی نواب صفدر جنگ مشیر الدولہ فخر الملک کا تاریخی ورثہ اور یادگار عمارت ہے۔

اس عمارت میں انڈو یوروپ کے طرز تعمیر جھلک دیکھائی دیتی ہے۔

مذکورہ عمارت مخدوم حالت میں پہنچ گئی ہے کیونکہ1956سے درکار نگہداشت اور نگرانی کا کام انجام نہیں دیاگیا ہے‘ پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ(پی ڈبیلو ڈی) کا یہ اس عمار ت سے انجام دیاجاتار ہا ہے۔

بعدازاں عمارت کو آر اینڈ محکمہ کے حوالے کیاگیا‘ آر اینڈ بی کے لئے نئی عمارت کی تعمیر کا بعد مذکورہ عمارت کا بیشتر حصہ خالی ہے۔

سال2014میں ریاست کی تقسیم کے بعد اسکے تین کمرے آر اینڈ بی محکمہ آندھرا پردیش کو تفویض کئے گئے تھے۔

ٹی او ائی سے بات کرتے ہوئے آر اینڈبی کے ایک سینئر افیسر نے کہاکہ”مذکورہ جگہ کے ہرٹیج جائیداد ہے۔

مذکورہ سارے عمارت کو مجوزہ اسمبلی عمارت کے لئے مہندم کرنے کی ضرورت ہے۔ مذکورہ جگہ نگرانی کی کمی کے سبب خراب حالت میں پہنچ گئی ہے“۔

جگہ کے علاوہ مذکورہ چھ منزلہ عمارت ہاوزنگ دفتر برائے اریگیشن اور کمانڈ علاقے ڈیولپمنٹ(ائی اینڈ سی اے ڈی) او راریگیشن سے ملحقہ وینگ کو دئے گئے جو ممکن ہے کے ہٹادی جائے گی۔

مذکورہ عمارت2000میں تعمیر کی گئی تھی۔ اس کا نام جلا سدھارکھا گیا اور2.2لاکھ اسکوائر فٹ پر تعمیر ہوئے ہے۔ تقریبا2000ملازمین جلاسدھا میں کام کررہے ہیں۔

لہذا مذکورہ ائی اینڈ سی اے ڈی محکمہ کو اب نئی عمارت کی تلاش کرنا پڑے گا۔تاہم عہدیداروں نے کہاکہ 1.5ایکڑ پر پھیلی ہوئی گھانس کی حفاظت کی جائے گی۔

مذکورہ ساری اراضی چہارشنبہ کے روز آر اینڈ بی محکمے کے حوالے کردی جائے گی