حیدرآباد کو آئی پی ایل کی میزبانی دی جائے

   


حیدرآباد : بی سی سی آئی کی جانب سے رواں سیزن آئی پی ایل 2021 ء کے مختلف مقامات پر انعقاد کی تیاریاں ہورہی ہیں لیکن کرکٹ بورڈ کی جانب سے حیدرآباد کی میزبانی کو نظرانداز کردیا گیا ہے جس پر ریاستی وزیر کے ٹی راما راؤ نے ٹوئٹ کرتے ہوئے آئی پی ایل منتظمین اور بی سی سی آئی سے ایک کھلی اپیل کی ہے کہ وہ حیدرآباد کی میزبانی پر غور کریں۔ راما راؤ نے ٹوئٹ کرتے ہوئے اپنے بیان میں بی سی سی آئی اور آئی پی ایل کے عہدیداروں کو متوجہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ رواں سیزن ہونے والے ٹورنمنٹ میں حیدرآباد کی میزبانی کو شامل کیا جائے کیوں کہ ریاست تلنگانہ میں کورونا کے سدباب کے لئے نہ صرف بہتر انتظامات کئے گئے ہیں بلکہ ہندوستان کے دیگر شہروں کی بہ نسبت حیدرآباد اِس وبائی مرض سے کافی حد تک محفوظ ہے۔ اگرچیکہ بی سی سی آئی نے رواں سیزن کے آئی پی ایل کے شیڈول کا باضابطہ اعلان نہیں کیا ہے کہ لیکن کے ٹی آر کا یہ ٹوئٹ ممبئی کے میڈیا کی جانب سے جاری ہونے والی ایک رپورٹ کا جواب ہے جس میں بی سی سی آئی کا حوالہ دیتے ہوئے بنگلور، چینائی، کولکاتا، احمدآباد اور دہلی کو آئی پی ایل کی میزبانی کے ممکنہ شہروں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے اور کہا جارہا ہے کہ حیدرآباد کو ایونٹ کی میزبانی سے محروم کیا جاسکتا ہے جس کی ایک وجہ کورونا وائرس سے کہیں زیادہ حیدرآباد کرکٹ اسوسی ایشن (ایچ سی اے) میں ہونے والی داخلی رسہ کشی ہے۔ جیسا کہ کے ٹی راما راؤ نے کہاکہ جہاں تک کورونا وائرس کا تعلق ہے، مہاراشٹرا یا دیگر ریاستوں کی بہ نسبت تلنگانہ میں وبائی مرض سے حیدرآباد کافی حد تک محفوظ ہے اور یہاں معاملات بھی بہت کم ہیں۔ کورونا کے بحران کی وجہ سے حیدرآباد کو میزبانی کے حق سے محروم نہیں کیا جاسکتا کیوں کہ سن رائزرس حیدرآباد یہاں کی مقامی ٹیم بھی ہے۔ اتفاقی طور پر ایچ سی اے کے صدر اور ہندوستانی ٹیم کے سابق کپتان محمد اظہرالدین ہندوستان اور انگلینڈ کے درمیان منعقدہ تیسرے ٹسٹ کے دوران احمدآباد میں ہی تھے اور اسی اثناء میں آئی پی ایل کی میزبانی کے متعلق فیصلہ کیا گیا جو اظہرالدین اور ایچ سی اے کے لئے ایک جھٹکہ ہی رہا۔ بی سی سی آئی کا موقف ہے کہ ایچ سی اے داخلی رسہ کشی کی وجہ سے منفی خبروں میں ہے۔ گزشتہ ہفتہ اپیکس کونسل ممبرس کا ایک اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں صرف 6 ارکان موجود تھے جس میں اظہرالدین نے کہاکہ یہ غیر مجاز اجلاس تھا جوکہ جمخانہ گراؤنڈ میں منعقد ہوا تھا جس کو اظہرالدین نے زیادہ اہمیت نہ دیتے ہوئے انڈر 19 کے نومنتخبہ کھلاڑیوں سے تبادلہ خیال کیا جوکہ اِس اجلاس سے چند میٹر فاصلہ پر ہی موجود تھے۔ اظہرالدین نے کہاکہ یہ اجلاس غیرقانونی ہے جبکہ وہ مارچ کے دوسرے ہفتے میں ایک اجلاس طلب کرنے والے ہیں جس کے ذریعہ سالانہ اجلاس کی راہ بھی ہموار کی جائے گی۔