خانگی کالج میںطالبات کے احتجاج پرڈریس کوڈ برخواست

,

   

چست جینس اور تنگ ٹی شرٹس کے استعمال پر پابندی اور گھٹنوںتک کرتی پہننے کے لزوم پر طالبات برہم

حیدرآباد۔16 ستمبر(سیا ست نیوز/این ایس ایس )بیگم پیٹ میں واقع سینٹ فرانسس گرلز کالج میںجہاں طالبات کیلئے ڈریس کوڈ نافذ کرتے ہوئے گھٹنوں تک کرتیوں کے استعمال کالزوم عائد کیا گیا تھا ، لیکن طالبات کے شدید احتجاج کے بعد آج اس پابندی سے دستبرداری اختیار کرلی گئی۔برہم طالبات نے کہا کہ گھٹنوں سے اوپر تک کرتی پہننے والوں کو دو دن کیلئے گھر بھیج دیا جارہاہے ۔ اس اقدام پر طالبات کو احتجاج کرنا پڑا ۔بعض عینی شائدین نے بتایا کہ برقعہ پہننے والی طالبات کومرد واچ مین کے روبرو برقعہ ہٹانے کیلئے کہا گیا تھا تاکہ وہ کالج میں داخل ہونے سے قبل اپنی کرتی کی لمبائی دکھاسکے ۔سینٹ فرانسس کالج کی جانب سے کالج میں تعلیم حاصل کرنے والی طالبات کے لئے چست لباس کے علاوہ جینس ٹی۔ شرٹ پر پابندی عائد کرتے ہوئے مشرقی طرز کے لباس زیب تن کرنے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے لمبی کرتی کے استعمال کی پابندی عائد کی تھی لیکن آج کالج میں طالبات سے اس پابندی پر شدید احتجاج کرتے ہوئے انتظامیہ کو اپنے فیصلہ سے دستبرادی اختیار کرنے کیلئے مجبور کردیا گیا اور اس کے لئے برقعہ پوش لڑکیوں کی جانب سے یہ الزام عائد کیا گیا کہ کالج کے چوکیدار کی جانب سے کہا گیا کہ وہ اپنا برقعہ اتاریں اور کرتی دکھائیں۔ بتایاجاتا ہے کہ چوکیدار کی جانب سے برقعہ اتارنے اور کپڑے دکھانے کے مطالبہ کے ساتھ ہی کالج میں تعلیم حاصل کرنے والی طالبات کی جانب سے شدید احتجاج شروع کردیا گیا اور کلاسس کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا گیا اور کہا گیا کہ جب تک کالج انتظامیہ کی جانب سے لباس کے سلسلہ میں عائدکردہ پابندیوں کو برخواست نہیں کیا جاتا احتجاج جاری رکھا جائے گا۔بتایا جاتا ہے کہ کالج انتظامیہ نے کالج میں مغڑربی ماحول اور طرز لباس کو فروغ دینے سے روکنے کیلئے یہ فیصلہ کیا تھا اور کالج کی جانب سے کئے گئے اس فیصلہ کے خلاف چند آزاد خیال طالبات شدت سے مخالفت کررہی تھیں لیکن کالج نے گذشتہ ایک ماہ سے اپنے فیصلہ پر نظر ثانی کرنے سے انکار کرتے ہوئے اس پابندی کو برقرار رکھا لیکن آج برقعہ پوش طالبہ کو برقہ اتارتے ہوئے کپڑے دکھانے کا مطالبہ کئے جانے کے بعد کالج میں حالات یکسر تبدیل ہوگئے اور بیشتر تمام طالبات کی جانب سے کالج انتظامیہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے لباس کی پابندی کو برخواست کئے جانے کا مطالبہ شروع کردیا گیا۔