خان یونس پر اسرائیلی ٹینکوں کی چڑھائیدو ہاسپٹل مریضوں کیلئے بند

   

غزہ : فلسطینی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجوں نے جو غزہ کی اب تک کی سب سے ہلاکت خیز جنگ میں مغربی خان یونس کے اندر پیش قدمی کر رہی ہیں، پیر کے روز ایک ہاسپٹل پر دھاوا بولا ہے اور دوسرے کا محاصرہ کر لیا ہے، جس سے زخمیوں علاج کے راستے بند ہو گئے ہیں۔غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے بتایا ہے کہ ان فوجوں نے پہلی بار، جنوبی غزہ کے بڑے شہر خان یونس کے مغرب میں بحیرہ روم کے ساحل کے نزدیک ماواسی ضلع میں پیش قدمی کی ہے۔ جہاں انہوں نے الخیر ہاسپٹل پر ہلہ بولا اور وہاں کے طبی عملے کو گرفتار کیا۔اسرائیل نے ہاسپٹل کی صورت حال کے بارے میں کچھ نہیں بتایا۔ نہ ہی فوجی ترجمان کے دفتر سے بھی کچھ بتایا گیا ہے۔ تاہم دن کے بعد کے حصے میں فوج نے بتایا کہ پیر کو جنوبی غزہ میں اس کے تین فوجی مارے گئے۔ترجمان اشرف القدرہ نے کہا ہے کہ خان یونس میں راتوں رات کم از کم پچاس افراد مارے گئے جب کہ طبی سہولتوں کے محاصرے کا مطلب ہے کہ درجنوں ہلاک شدگان اور زخمی انہیں بچانے اور نکالنے والوں کی پہنچ سے باہر تھے۔فلسطینی ہلال احمر نے بتایا کہ ٹینکوں نے خان یونس میں ایک اور ہاسپٹل العمل کو بھی محاصرے میں لے لیا ہے۔ جو امدادی ایجنسی کا ہیڈ کوارٹرز ہے اور اس کا وہاں اپنے عملے سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔