خسارے اور قرضوں میں مبتلا آر ٹی سی کو فائدے بخش ادارے میں تبدیل کرنے کارگو خدمات کا آغاز

   

150 کارگو بس دستیاب 300 ایجنٹس کا انتخاب ، سالانہ 100 کروڑ آمدنی متوقع
حیدرآباد :۔ خسارے اور قرضے میں رہنے والی تلنگانہ آر ٹی سی کو فائدہ بخش ادارہ میں تبدیل کرنے اور خانگی و کارپوریٹ اداروں کے مسابقت میں آگے بڑھانے کے لیے پارسل اور کورئیر خدمات کا آغاز کیا گیا ہے جو تلنگانہ آر ٹی سی کے لیے منافع بخش ثابت ہورہا ہے ۔ کورونا بحران اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے نقصان سے دوچار رہنے والی آر ٹی سی کو ایک ماہ میں 2 کروڑ روپئے کی آمدنی ہوئی ہے ۔ آمدنی کو دو گنا کرنے کے لیے انتظامیہ کی جانب سے بڑے پیمانے پر اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ لاک ڈاؤن میںنرمی کے بعد عام سرگرمیاں بحال ہوئی ہیں ۔ عروج پر پہونچ جانے پر سالانہ 80 تا 100 کروڑ روپئے کی آمدنی ہونے کا امکان ہے ۔ واضح رہے کہ تلنگانہ آر ٹی سی نقصان میں چلنے والا ادارہ ہے ۔ انتظامیہ کی جانب سے ادارہ کو نفع بخش ادارہ میں تبدیل کرنے کے لیے متبادل راستے تلاش کئے جارہے ہیں ۔ اشیاء کی سربراہی کے لیے نئے نظام کا آغاز کیا گیا ہے ۔ پرانی بسوں کو کارگو بسوں میں تبدیل کرتے ہوئے اس میں غذائی اجناس ، کتابیں ، راشن ، اشیاء ضروریہ ، ادویات ، شراب ، سرکاری کارپوریشنس کی اشیاء منتقل کرتے ہوئے سالانہ 300 کروڑ روپئے کی آمدنی حاصل کرنے کا منصوبہ تیار کیا گیا تھا ۔ تاہم اس کے انتظامات کرنے میں عہدیداروں کی جانب سے غفلت اور لاپرواہی کرنے سے تاخیر ہوئی ہے ۔ اسی دوران کورونا بحران بھی شروع ہوگیا ۔ جس پر وزیر ٹرانسپورٹ پی اجئے کمار نے فوری پارسل اور کورئیر خدمات کا آغاز کرنے کی عہدیداروں کو ہدایت دی ۔ قدیم بسوں کی باڈی تبدیل کرتے ہوئے اشیاء کی منتقلی کے لیے کارگو خصوصی بسوں کو تیار کیا گیا ۔ عوام کورئیر کے ذریعہ بھیجنے والے چھوٹی چھوٹی اشیاء کو ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ مگر یہ تجربہ ابتداء میں توقع کے مطابق کامیاب نہیں ہوا ۔ چیف منسٹر نے حالیہ دنوں میں محکمہ ٹرانسپورٹ کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے ایک اجلاس طلب کیا اور اس میں کارگو سرویس شروع کرنے میں تاخیر کرنے پر اپنی برہمی کا بھی اظہار کیا اور فوری اس منصوبے کو کامیاب بنانے کے لیے موجودہ عہدیدار کو تبدیل کرتے ہوئے کرشنا کانت کو او ایس ڈی کی حیثیت سے تقرر کیا ۔ اسپیشل آفیسر آن ڈیوٹی کی ذمہ داری قبول کرنے کے بعد کرشنا کانت نے ایک ہفتہ میں مارکٹ کا دورہ کرتے ہوئے آر ٹی سی کو زیادہ سے زیادہ آڈرس حاصل کرنے کی کوشش کی ۔ جس کی وجہ سے گذشتہ ایک ہفتہ سے آر ٹی سی کو یومیہ 6.5 لاکھ روپئے کی آمدنی ہورہی ہے ۔ حالیہ دنوں میں کورونا بحران اور لاک ڈاؤن کی وجہ برسوں سے کورئیر پارسل خدمات انجام دینے والے بڑے خانگی اداروں کو روزانہ 15 لاکھ روپئے کی آمدنی بھی نہیں ہورہی ہے ۔ آر ٹی سی میں کئی برسوں سے پارسل خدمات جاری ہے۔ مگر ادارہ کی جانب سے ذاتی طور پر خدمات انجام دینے کے بجائے ، خانگی اداروں کو اس کی ذمہ داری دی گئی تھی ۔ یہ خانگی ادارے بھاری فائدہ اٹھاتے ہوئے برائے نام آمدنی آر ٹی سی کو دے رہے تھے ۔ وزیر ٹرانسپورٹ پی اجئے کمار نے موجودہ نظام کو تبدیل کرتے ہوئے آر ٹی سی کی جانب سے ذاتی طور پر پارسل خدمات شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ پڑوسی ریاست آندھرا پردیش میں بھی یہ پالیسی کافی کامیاب ہے ۔ اس طرح کی منصوبہ بندی تلنگانہ میں بھی شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ آر ٹی سی انتظامیہ نے کورئیر خدمات کے ذریعہ حاصل ہونے والی روزمرہ کی آمدنی کو اضافہ کرنے کے لیے ریاست بھر میں ایجنٹس سے معاہدہ کرنے سے بھی اتفاق کیا ہے ۔ پارسل کو آرڈر پر ان کے گھروں سے اُٹھا کر وہاں روانہ کیا جائے گا ۔ جہاں وہ بھیجنا چاہتے ہیں ۔ تاحال 300 ایجنٹس سے معاہدہ کیا گیا ہے اور آر ٹی سی کے عملے میں چند افراد کا اس کام کے لیے انتخاب کیا گیا ہے ۔ کارگو شعبہ کے اسپیشل آفیسر کرشنا کانت نے کہا کہ کارگو خدمات کے لیے آر ٹی سی کی جانب سے 150 بسوں کو تیار رکھا گیا ہے ۔۔