دلائی لامہ واقعہ۔ کانگریس رکن کی رائے میں چین کے ہاتھ

,

   

کانگریس رکن اسمبلی روی ٹھاکر نے ٹیلی ویژن نیوز چیانلوں پر ناظرین میں اضافہ کے لئے ”بدبختانہ“ واقعہ کا استحصال کرنے کا بھی الزام لگایاہے۔
شملہ۔ایک متنازعہ ویڈیوجس میں بتایاجارہا ہے کہ دلائی لامہ ایک لڑکا سے ان کی زبان”چوسنے‘‘ کو کہہ رہے ہیں‘جس کے پیش نظر ہماچل پردیش کے رکن اسمبلی روی ٹھاکرنے کی رائے ہے کہ اس میں چین کا ہاتھ ہے تاکہ تبتی روحانی سربراہ کو بدنام کیاجاسکے۔

ٹھاکر جو اسپیتی ضلع اور لاحول کے رکن اسمبلی ہیں نے بدھ مت کمیونٹی کے ساتھ اظہار یگانگت کیا جو دلائی لامہ کے خلاف ایک ”بدنام کرنے والا پروپگنڈہ“ قراردیتے ہوئے واقعہ پر احتجاج کررہے ہیں۔

رپورٹرس سے بات کرتے ہوئے مذکورہ رکن اسمبلی نے کہاکہ دلائی لامہ ایک قابل احترام بدھ مت لیڈر ہیں اور انہیں منظر سے ہٹادینا میں تبت پر چین کے مکمل کنٹرول میں مددگار ثابت ہوگا۔کانگریس رکن اسمبلی روی ٹھاکر نے ٹیلی ویژن نیوز چیانلوں پر ناظرین میں اضافہ کے لئے ”بدبختانہ“ واقعہ کا استحصال کرنے کا بھی الزام لگایاہے۔

گذشتہ 10اپریل کو دلائی لامہ نے ایک لڑکے‘اس کے خانداناوردوستوں سے ”اس کے الفاظ سے تکلیف پہنچ سکتی ہے“ کے لئے اس وقت معافی مانگی جب ایک ویڈیوکلپ تبتی روحانی لیڈر جس میں ایک لڑکے کو اپنی زبان چوسنے کو کہہ رہے ہیں وائیرل ہوا اور لوگوں نے اس پر ناراضگی کا اظہار کرنا شروع کردیاتھا“۔

ایک بیان میں تبتی روحانی ہیڈ دفتر نے کہاکہ ”ایک ویڈیوکلپ گشت کررہا ہے جس میں دیکھایاگیا ہے کہ ایک کم عمر لڑکا تقدس مآب دلائی لامہ سے کہہ رہا ہے کہ کیاوہ اس کو گلے لگاسکتے ہیں۔

دلائی لامہ اس لڑکے او راس کے افراد خاندان اور ان کے دنیابھر کے دوستوں سے معافی مانگنا چاہتے ہیں‘کیونکہ اس کی باتوں سے تکلیف پہنچی ہوگی“۔ درایں اثناء ئی سماجی او رمذہبی تنظیموں نے ایک مشترکہ بیان کرتے ہوئے کہاکہ دلائی لامہ نے اپنی ساری زندگی انسانیت او رعالمی کمیونٹی کی خدمت میں لگادی ہے۔

بیان میں کہاگیاہے کہ تبتی تہذیب میں فقرے کے طور پر ”میری زبان کھاؤ“ دادا او ردادی اس وقت کہتے ہیں جب خاص طور پر بچے ان سے کینڈی کا استفسار کرتے ہیں اور وہ ان کے پاس ہوتی نہیں ہے او رمزیدکہاکہ دلائی لامہ کو بدنام کرنا وبلاشبہ چینی پروپگنڈے کاحصہ ہے۔

بیان کے مطابق ”دلائی لامہ امن کی عالمی شناخت اور نوبل انعام یافتہ ہیں‘وہ ہمدردی کامجسم اورامید‘ محبت اوراخوت کی کرن ہیں اور بے لوث اورانتھک طریقے سے مذہبی ہم آہنگی اور امن کو فروغ دے رہے ہیں“۔

بیان میں مزیدکہاگیاہے کہ دلائی لامہ اور ایک لڑکے کے درمیان ایک زندہ دل با ت چیت‘ایک حقیقی پیاراو رزندہ دل لمحے کو تخیل سے باہر برباد کردیاگیاہے۔