دنیا کے مختلف ممالک میں کورونا کا آزادی اظہار رائے پر پابندی کیلئے استعمال

   

اقوام متحدہ ۔ 4 جون (سیاست ڈاٹ کام) اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی سربراہ نے خبردار کیا ہے کہ چین، بنگلہ دیش اور ہندوستان سمیت دیگر ایشیائی ممالک نے کورونا وائرس کے بحران کو عذر کے طور پر استعمال کرتے ہوئے آزادی اظہار رائے پر پابندیاں لگائیں اور سینسرشپ کی۔ایک بیان میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی ہائی کمشنر مچیل بیچلیٹ نے مختلف ملکوں میں انتہا سے زیادہ سینسرشپ اور کورونا وائرس پر حکومتی ردعمل کو تنقید کا نشانہ بنانے، حتیٰ کہ اپنا نقطہ نظر بیان کرنے والوں کی گرفتاری پر تحفظات کا اظہار کیا۔بیان مین کہا گیا کہ حکومت کارکردگی پر عدم اطمینان یا مبینہ طور پر ذرائع یا سوشل میڈیا کے ذریعے غلط معلومات پھیلانے کے الزام میں بنگلہ دیش، ہندوستان، کمبوڈیا، انڈونیشیا، ملائیشیا، میانمار، نیپال، فلپائن، سری لنکا اور تھائی لینڈ میں لوگوں کو گرفتار کیے جانے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔اقوا م متحدہ کی ہائی کمشنر نے کہا کہ وہ عوام کی صحت کی حفاظت کے لیے غلط معلومات کا پھیلاؤ روکنے یا اقلیتوں کے خلاف نفرت آمیز رویے کے ذریعے لوگوں کو بھڑکانے کے خطرے کے پیش نظر پابندیوں کی ضرورت کو سمجھتے ہیں لیکن اس کا نتیجہ بامقصد سینسرشپ کے طور پر نہیں نکلنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ غلط معلومات کے پھیلاؤ کو روکنا حکومت کے مفاد میں ہے لیکن یہ سب کچھ آزادی اظہار رائے کو یقینی بناتے ہوئے کیا جانا چاہیے اور کورونا وائرس کے بحران کو آزادی اظہار پر پابندی یا سینسرشپ کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔