دہشت گردی کیخلاف جنگ کسی مذہب کی مخالفت میں نہیں : سشما سوراج

,

   

۔57 مسلم ممالک کی کانفرنس میں وزیر خارجہ ہند نے قرآنی آیت کے حوالے سے انتہا پسندی کی مذمت کی

ابوظہبی ۔ یکم مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ایک بڑی سفارتی کامیابی میں ہندوستان نے پہلی مرتبہ او آئی سی میٹنگ کو آج یہاں مخاطب کیا اور ادعا کیاکہ دہشت گردی جو خطوں کو غیر مستحکم کررہی ہے اور دنیا کو بڑے پیمانے پر مصیبت میں ڈال رہی ہے، اُس کے خلاف جنگ کوئی مذہب کے خلاف نہیں ہے۔ ہندوستان کی اِس میٹنگ میں شرکت پاکستان کی جانب سے احتجاج کے باوجود ہوئی ہے۔ پاکستان نے مطالبہ کیا تھا کہ وزیر اُمور خارجہ سشما سوراج کو دیئے گئے دعوت نامہ سے دستبرداری اختیار کرلی جائے۔ سشما سوراج نے تنظیم اسلامی تعاون (او آئی سی) کے گروپ سے خطاب کیا۔ پاکستان کے مطالبہ کو میزبان یو اے ای نے مسترد کردیا جس کے نتیجہ میں پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کھلے اجلاس کا بائیکاٹ کیا ہے۔ سشما سوراج جو 57 اسلامی ممالک کے اجلاس سے خطاب کرنے والی پہلی ہندوستانی وزیر ہیں، اُنھوں نے کہاکہ دہشت گردی اور انتہا پسندی مختلف نام اور شکلیں ہیں، اِس کے مختلف اسباب ہیں لیکن ہر صورت میں یہ مذہب اور گمراہ کن عقیدے سے متاثر ہوتے ہیں اور غلبہ پانے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف لڑائی کسی مذہب کے خلاف ٹکراؤ نہیں ہے۔ ا

ندرا گاندھی کی کابینہ کے سینئر وزیر فخرالدین علی احمد جو بعد میں صدرجمہوریہ بنے، اُنھیں 1969 ء میں رباط کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی اور پھر پاکستان کی ایماء پر دعوت سے دستبرداری اختیار کرلی گئی حالانکہ وہ مراقش کے دارالحکومت پہونچ گئے تھے۔ تب سے ہندوستان تمام او آئی سی مذاکرات سے باہر رہا ہے۔ سشما سوراج نے اپنے خطاب کے دوران قرآن مجید کی آیت پڑھی جس میں اللہ کا فرمان ہے کہ ’’لا اکرہ فی الدین‘‘ جس کا مفہوم یہ ہے کہ ’’دین میں جبر نہیں ہے‘‘۔ سشما نے کہاکہ جس طرح اسلام کے معنی امن ہیں اور اللہ کے 99 ناموں میں سے کوئی بھی تشدد کے معنی نہیں دیتا۔ اِسی طرح دنیا کا ہر مذہب امن، صلہ رحمی اور بھائی چارہ کا درس دیتا ہے۔ ’’میرے ساتھ میرے وزیراعظم نریندر مودی جی اور 1.3 بلین ہندوستانی بشمول زایداز 185 ملین مسلم بھائی بہنوں کی نیک تمنائیں ہیں۔ ہمارے مسلم بھائی بہنیں خود ہندوستان کے تنوع کا حصہ ہیں‘‘۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ ہندوستان میں بہت تھوڑے مسلمان کٹر پسند اور انتہا پسند نظریات کے زہریلے پروپگنڈے کا شکار ہوئے ہیں۔ تقریباً 17 منٹ کی تقریر کے دوران سشما سوراج نے پاکستان کا نام نہیں لیا۔ اُن کے ریمارکس پاکستان نشین جیش محمد کی جانب سے کشمیر کے ضلع پلوامہ میں 40 سی آر پی ایف جوانوں کی حالیہ ہلاکت کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان سخت کشیدگی کے درمیان سامنے آئے ہیں۔ او آئی سی کے ممبر کی حیثیت سے پاکستان نے گروپ کو مکتوب تحریر کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ کھلے اجلاس کے لئے ہندوستانی وزیر خارجہ کو دعوت نامے سے دستبرداری اختیار کرلی جائے کیوں کہ 26فروری کو پاکستان میں ہندوستان نے انسداد دہشت گردی فضائی حملے کئے۔