دہلی آبکاری اسکام میں تلگو تار۔ اروبندو فارما ڈائرکٹر کے ہمراہ دو گرفتار

,

   

سی بی ائی او را ی ڈی کی جانب سے حیدرآباد میں مختلف مقامات کے بشمول ایک میڈیاہاوز پر دھاوؤں کے مختلف ادوار کے بعد راؤ کی گرفتاری عمل میں ائی ہے۔ بتایایہ بھی جارہا ہے کہ اس کیس میں سی بی ائی نے ان سے گھنٹو ں پوچھ تاچھ کی ہے۔


حیدرآباد۔پی سرتھ چندر ریڈی ڈائرکٹر اربند و فارما اور ونئے بابو کوانفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے گرفتار کیاجس کے بعد دہلی ایکسائز پالیسی اسکام میں تلگو کاروباریوں کی فہرست میں اضافہ ہوا ہے۔

مذکورہ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ(ای ڈی) نے جمعرات کے روز سرتھ چند ر ریڈی کو گرفتار کرلیا ہے جو حیدرآبادی نژاد ایک بڑی کمپنی کے فل ٹائم ڈائرکٹر ہیں۔ آندھرا پردیش نژاد کاروباری ونئے بابو کا تعلق پیر ناڈ ریچورڈ فرم سے ہے۔

مذکورہ مرکزی ایجنسی اب منسوخ شدہ دہلی ایکسائز پالیسی میں مبینہ بے قاعدگیوں میں منی لانڈرنگ جانچ کے ضمن میں ان کی گرفتاریاں عمل میں لائی ہیں۔ اربندو ویب سائیڈ پر سرتھ چندرا ریڈی کی پروفائل پر لکھا ہے کہ ”وہ بزنس ایڈمنسٹریشن میں گریجوئٹ ہیں۔

مذکورہ پرموٹر گروپ سے تعلق رکھنے والے دوسری نسل کے کاروباری ہیں۔ انہوں نے جنرل مینجمنٹ میں تجربہ حاصل کیا اور پراجکٹوں کوروبعمل لانے میں مہارت حاصل کی ہے“۔اپنے ڈائرکٹرس کی گرفتاری پر اب تک مذکورہ حیدرآباد نژاد کمپنی نے کوئی ردعمل پیش نہیں کیاہے۔

اربند و گروپ کے 12کمپنیوں کے وہ ڈائرکٹر بتائے جاتے ہیں۔ سرتھ چندرا ریڈی ٹریڈنٹ لائف سائنس کے بھی ڈائرکٹر ہیں۔ مذکورہ سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن (سی بی ائی) نے پانچویں ملزم کے طور پر ٹریڈنٹ لائف سائنس کو بھی شامل کیاہے۔

مذکورہ ای ڈی نے بتایاجارہا ہے کہ سرتھ چندرا ریڈی سے منی لانڈرنگ الزامات کے تحت دہلی میں ستمبر21‘22اور 23ک روز پوچھ تاچھ کی تھی۔ سرتھ ریڈی حیدرآباد سے گرفتار ہونے والے دوسرے کاروباری ہیں۔

پچھلے ماہ بوئن پلی ابھیشک راؤ کو سی بی ائی نے دہلی ڈپٹی چیف منسٹر منیش سیسوڈیا مبینہ جس کیس میں ملوث ہیں اس معاملے میں گرفتار کیاتھا۔

ابھیشک بہت ساری کمپنیوں سے منسلک ہے جس میں انوس الکٹرولائسیس اینڈ اوبسیٹی پرائیوٹ لمٹییڈ‘ انوس ہیلتھ اینڈ ویلنس پرائیوٹ لمٹیڈ‘ رابن ڈسٹری بیوشن ایل ایل پی‘ اگاستی وینچرس‘ ایس ایس مائنس اینڈ منریسل‘ ماسٹر سانڈ ایل ایل پی‘ ناؤ راسی ریالٹی پرائیوٹ لمٹیڈ‘ زیوس نٹ ورکنگ پرائیوٹ لمٹیڈ اور ولیوکیر استھا ٹیک پرائیوٹ لمٹیڈ شامل ہیں۔

تلنگانہ میں برسراقتدار پارٹی کے اہم قائدین کے قریبی تسلیم کرتے ہوئے اس کیس میں حیدرآباد میں گرفتا رکئے جانے والے یہ پہلے فرد ہیں۔ راؤ کو مبینہ طور پر جنوبی لابی کے لئے کام کرنے والے طور پر پایاگیاہے۔

تحقیقاتی ایجنسی کو کارڈلائزیشن کے ذریعہ بے قاعدگیوں کو انجام دینے کا ان پر شبہ ہے۔ اس آبکاری پالیسی میں گرفتار ہونے والے دوسرے فرد ہیں راؤ۔ اس سے قبل سی بی ائی نے اونلی مچ لاؤڈرنام کی ایونٹ کمپنی کے سابق سی ای او وجئے نیرکو گرفتار کیاتھا۔

ای ڈی نے اے او ایف انڈو اسپریٹ کاروباری سمیر مہیندر و کو بھی گرفتار کیاتھا۔سی بی ائی او را ی ڈی کی جانب سے حیدرآباد میں مختلف مقامات کے بشمول ایک میڈیاہاوز پر دھاوؤں کے مختلف ادوار کے بعد راؤ کی گرفتاری عمل میں ائی ہے۔

بتایایہ بھی جارہا ہے کہ اس کیس میں سی بی ائی نے ان سے گھنٹو ں پوچھ تاچھ کی ہے۔