دہلی اسمبلی الیکشن 2020‘ بی جے پی اور اے اے پی ’غلط‘ اسکول کی عمارتوں کے متعلق خفیہ اپریشن کے بعد ایک دوسرے کے مقدمقابل

,

   

ایچ ڈی کے فوٹوگرافرس اوررپورٹرس جنھوں نے بی جے پی کے ویڈیو میں دیکھائے گئے مذکورہ اسکولوں کا دورہ کیاتھا‘ پتہ چلا ہے کہ ان میں سے بیشتر اسکول اسکول کی موجود کمپاؤنڈ میں نہیں چلائے جارہے ہیں

نئی دہلی۔ مذکورہ بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) اور عام آدمی پارٹی(اے اے پی) دونوں کے درمیان میں دہلی کے سرکاری اسکولوں کو لے کر بحث چھڑ گئی‘ساتھ میں ویڈیو کے ذریعہ سات اداروں میں کوتاہیوں کو ”بے نقاب

کرنے“کا دعوی کیاجارہا ہے اور بعدمیں بی جے پی کو خفیہ اپریشن کو”دھوکہ“ قراردیتے ہوئے کہاگیا ہے کہ ان عمارتوں کا ہی انتخاب ویڈیو کے لئے کیاگیا ہے جہاں پر ایک مرتبہ رہائشی اسکولس ہوا کرتے تھے۔

https://www.youtube.com/watch?v=aaqVclB52Ok

مذکورہ اے اے پی کا کہنا ہے کہ پچھلے پانچ سالوں میں بڑی کامیابی دہلی کے سرکاری اسکولوں کی حالت زار میں بہتری او ران کے شاندار مظاہرے ہیں۔

اپنے دعوی کی صداقت کے لئے یونین ہوم منسٹر امیت شاہ نے منگل کے روز ایک ”حقیقی جانچ“ پر مشتمل ویڈیو جاری کیا‘ جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کئی اسکولوں میں کس طرح بنیادی سہولتوں کا فقدان ہے۔

سوشیل میڈیا میں پیش کردہ مذکورہ ویڈیومیں دہلی کی سات لوک سبھا سیٹیں (منوج تیواری‘ ہرش وردھن‘ رامیش بدھوری‘ میناکشی لیکھی‘ گوتم گمبھیر‘ پرویش ورما اور ہنس راج ہنس) اور راجیہ سبھا ایم پی وجئے گوئیل اسکولوں سے ”ویڈیو شواہد“ اکٹھا کرنے کے لئے ”جانچ مہم“ کی قیادت کرتے ہوئے دیکھے جاسکتے ہیں۔

ویڈیو اور انفرادی طور پر کئے گئے ٹوئٹس میں مذکورہ اراکین پارلیمنٹ عمارتوں کے پاس سے گذرتے ہوئے گندی بیت الخلاء‘ ٹوٹی ہوئی سیلنگ‘ بہتے نکل اور مطلوبہ خامیوں کی طرف اشارہ کررہے ہیں۔

شاہ نے ویڈیوٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ”اس سے انکشاف ہوتا ہے کہ ان(اے اے پی) کا دہلی سرکاری اسکولوں میں انقلاب کا دعوی کو جھوٹا ہے“۔

مگر چیف منسٹر اروند کجریوال اور ان کے نائب منیش سیسوڈیا نے منگل کی دوپہر بی جے پی اراکین پارلیمنٹ پر ردعمل پیش کرتے ہوئے بی جے پی لیڈران ان عمارتوں کودورہ کیاہے جہاں پر پہلے اسکول تھے مگر اب وہاں پر اسکول موجود نہیں ہیں کیونکہ بہتر سہولتوں کی فراہمی کے لئے اسکولوں کو منتقل کردیاگیاہے۔

کجریوال نے کہاکہ ”دہلی کے 1024سرکاری اسکولوں میں سے بی جے پی کو محض اٹھ اسکول ہی نظر ائے جہاں پر انہیں خامیاں دیکھائی دی ہیں اور ان یہ دعوی بھی غلط ثابت ہوا ہے۔

میں مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ کو مدعو کرتاہوں وہ ائیں اور میرے ساتھ دہلی کے اسکولوں کامعائنہ کرتے ہوئے تعلیم کے میدان میں آنے والی تبدیلیوں کو دیکھیں۔ مگر اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ جھوٹ بول کر 16لاکھ بچوں‘ 32لاکھ والدین اور 65ہزاردہلی کے اساتذہ کی توہین کریں۔

مجھے بہت خوشی ہے کہ امیت شاہ نے اپنے تمام اراکین پارلیمنٹ کو دہلی کے سرکاری اسکولوں کی خامیوں تلاش کرنے کے لئے بھیجا ہے“۔

ایچ ڈی کے فوٹوگرافرس اوررپورٹرس جنھوں نے بی جے پی کے ویڈیو میں دیکھائے گئے مذکورہ اسکولوں کا دورہ کیاتھا‘ پتہ چلا ہے کہ ان میں سے بیشتر اسکول اسکول کی موجود کمپاؤنڈ میں نہیں چلائے جارہے ہیں۔

دہلی کے محکمہ تعلیم کے سربراہ سے لے کر بی جے پی کے اراکین پارلیمنٹ میدان میں اتر کر اسکولوں کے متعلق اپنے اپنے دعوی پیش کررہے ہیں۔