دہلی میں یوپی بھون کا جامعہ کے طلبہ کا گھیراؤ۔ سی اے اے احتجاج

,

   

جامعہ کوارڈنیشن کمیٹی برائے سی اے اے احتجاج کے کنونیر کے مطابق‘ اترپردیش حکومت نے نئے شہریت قانون کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین پر”گولیاں داغی“ ہیں۔ طلبہ کا مقصد ریاستی حکومت کے خلاف احتجاج درج کرانا ہے

نئی دہلی۔ریاست میں مخالف سی اے اے‘ این آرسی احتجاج کے دوران ہوئی اموات کے خلاف جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبہ جمعہ کے روزیوگی ادتیہ ناتھ حکومت کے خلاف احتجاج میں دہلی کے اترپردیش بھون کا ”گھیراؤ“ کریں گے۔

چند دن قبل ریاست میں مخالف سی اے اے قانون احتجاج کے دوران ہوئی اموات پریوپی پولیس کی بربریت کے خلاف یوپی بھون کے باہر مظاہرے کررہے کچھ طلبہ کو گرفتار کرلیاگیاتھا۔

اس معاملے پر ان کی مانگ ہے کہ یوپی کے چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ اپنا استعفیٰ پیش کریں۔جامعہ کوارڈنیشن کمیٹی برائے سی اے اے احتجاج کے کنونیر کے مطابق‘ اترپردیش حکومت نے نئے شہریت قانون کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین پر”گولیاں داغی“ ہیں۔

طلبہ کا مقصد ریاستی حکومت کے خلاف احتجاج درج کرانا ہے۔ مخالف سی اے اے احتجاج کے دوران کوارڈنیشن کمیٹی کے مطابق پولیس فائرینگ میں بیس لوگ ہلاک ہوئے ہیں۔ کمیٹی کے مذکورہ ممبرس کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے مظفر نگر میں بیس دوکانیں بند کردی ہیں۔

اس کے علاوہ سی اے اے کی مخالفت کرنے والے ہزاروں لوگوں کو ریاست بھر سے گرفتار کیاگیاہے۔ مظاہرے کے پیش نظر اترپردیش بھون کے اردگرد سخت سکیورٹی نافذ کردی گئی ہے۔ مذکورہ کمیٹی نے پرامن احتجاج کی اپیل کی ہے۔

پارلیمنٹ کے دونوں ایوان میں قانون کو منظوری ملنے کے بعد سے جامعہ کے طلبہ اس قانون کی مخالفت کررہے ہیں۔ ڈسمبر15کے روز جامعہ نگر کے لوگوں نے مبینہ طور سے پولیس پر پتھربازی بھی کی ہے۔ طلبہ نے پولیس پر الزام عائد کیاکہ کیمپس میں داخل ہوکر ان کے ساتھ مارپیٹ کی ہے اور یونیورسٹی کی لائبریری میں توڑ پھوڑ مچائی ہے۔

واقعہ کے بعد سے جامعہ کے طلبہ سی اے اے کے خلاف یونیورسٹی کے باہر احتجاج کررہے ہیں۔

ریاست اترپردیش میں حالات کے پیش نظر انتظامیہ نے فیصلہ کیاہے کہ ریاست کے کم سے کم چھ اضلاعوں میں انٹرنٹ خدمات مسدود کردئے جائیں۔