دہلی ہائی کورٹ نے پی ایف ائی لیڈر ابوبکر کی درخواست ضمانت پر سنوائی سے کیاانکار

,

   

مذکورہ این ائی اے (قانون) ایک اسپیشل ایکٹ ہے ہمار پاس (ضمانت پر احکامات سنانے) کے اختیارات نہیں ہیں‘ درخواست جس نے اپنی درخواست سے دستبرداری اختیار کی ہے اس سے جج نے کہا


نئی دہلی۔پاپولر فرنٹ آف انڈیا(پی ایف ائی) کے سابق چیرمن ای ابوبکر کی درخواست ضمانت پر سنوائی سے جمعرات کے روز ہائی کورٹ نے انکا رکردیاہے جس کو این ائی نے حال ہی میں ممنوعہ قراردی جانے والی اس تنظیم کے خلاف کاروائی کے دوران کیاگیاتھا‘ انہوں نے میڈیکل گروانڈس پر رہا کرنے کی مانگ کی تھی۔

جسٹس انوپ کمار میدریتا نے اپنی درخواست واپس لینے کی 70سالہ درخواست گذار کو اجازت دی تھی‘ عدالت کا مشاہدہ یہ تھا کہ اس پر فیصلہ کرنے کے لئے اس کے پاس”اختیارات“ نہیں ہیں۔

اسپیشل پبلک پراسکیوٹر اکاشائی ملک جونیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی کی طرف سے رجو ع ہوئے تھے‘ نے کہاکہ درخواست ضمانت قابل غور نہیں ہے کیونکہ قانون درخواست گذار کو این ائی اے کے تحت ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کاحکم دیتا ہے جب کہ ٹرائیل کورٹ کے ذریعہ ایک حکم جاری کیاجاتا ہے‘ جس کی سماعت ہائی کورٹ کی ایک ڈویثرن بنچ کرتی ہے۔

مذکورہ این ائی اے (قانون) ایک اسپیشل ایکٹ ہے ہمار پاس (ضمانت پر احکامات سنانے) کے اختیارات نہیں ہیں‘ درخواست جس نے اپنی درخواست سے دستبرداری اختیار کی ہے‘ جس کا اجازت مذکورہ جج نے انہیں دی تھی۔

ستمبر 28کے روز قومی سطح پر امتنا ع نفاذ کرنے سے قبل بڑے پیمانے پر انجام دئے گئے دھاوی کے دوران متعدد ریاستوں سے پی ایف ائی کے بڑی تعداد میں کارکنوں کو گرفتار کرلیاگیاہے

۔موجودہ معاملات مختلف ریاستوں میں ہنگامہ‘ تشدد او رفسادات میں راست یابالراست پی ایف ائی کے ملوث ہونے کے معاملات پرمشتمل ہیں۔ ان ریاستوں اور مرکز کے زیراقتدار علاقوں سے یہ گرفتاریاں عمل میں ائیں ہیں جس میں کیرالا‘ مہارشٹرا‘ کرناٹک‘ تاملناڈو‘ آسام‘ اترپردیش‘ آندھرا پردیش‘ مدھیہ پردیش‘ پونڈیچری‘ دہلی او رراجستھان شامل ہیں۔

سخت یو اے پی اے قانون کے تحت حکومت پی ایف ائی او راس سے ملحقہ مختلف تنظیموں پر ستمبر28کے روز امتنا ع عائد کیاہے ائی ایس ائی ایس جیسی عالمی دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ ان کے ”تار“ جوڑے ہونے کا الزام بھی لگایاگیا ہے۔