ذات پات پر مشتمل مردم کی شماری کی آر ایس ایس نے کی مخالفت‘ عدم مساوات کے بڑھنے کا خدشہ کیا ظاہر

,

   

آر ایس ایس کے سینئر عہدیداروں نے ذات پات پر مشتمل مردم شماری پر تنظیم کے موقف و مہارشٹرا کی حکمران پارٹی کے قانون سازوں کے سامنے واضح کیا۔


ناگپور۔ مذکورہ راشٹرایہ سیویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) نے منگل کو کہاکہ وہ ذات پات پر مشتمل مردم شماری کے مطالبے کی حمایت نہیں کرتا‘اور اس بات پر زوردیاکہ اس طرح کے اقدام سے ملک میں سماجی عدم مساوات میں اضافہ ہوگا۔

آر ایس ایس کے سینئر عہدیداروں نے ذات پات پر مشتمل مردم شماری پر تنظیم کے موقف کو مہارشٹرا کی حکمران پارٹی کے اسمبلی او رکونسل کے قانون سازوں کے سامنے واضح کیا جو منگل کے روز ناگپور میں آر ایس ایس کے اسمرتی کامپلکس کا دورے پرتھے۔

آر ایس ایس کے سینئر پرچارک اور ودربھا پرنت کے سربراہ شریدھر گھاگگے نے بھگوا پارٹی کے قانون سازوں کو بتایاکہ ”ہم اس میں کوئی فائدہ نہیں بلکہ نقصان دیکھتے ہیں۔یہ عدم مساوات کی جڑ ہے اور اس کوفروغ دینا مناسب نہیں ہے“۔

انہوں نے مزید کہاکہ آر ایس ایس حکومت کے ساتھ شامل ہونے کے لئے تیار ہے اگر چکہ ذات پات پر مشتمل مردم شماری کے مطلوبہ فوائد کی وضاحت ہوجائے۔

وزراء او رقانون سازوں کے دورے کے موقع پر آر ایس ایس سربراہ موہن بھگوات اورتنظیم کے جنرل سکریٹری دتاتریہ ہوسبلے ناگپور میں نہیں تھے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہاکہ آر ایس ایس کے دفتر کے دورے کے موقع پر چیف منسٹر یکناتھ شنڈے اور ڈپٹی چیف منسٹر دیو یندر فنڈناویس موجود نہیں تھے۔