رافیل معاہدہ۔ رپورٹ میں 1.1ملین پاونڈس ’کمیشن‘ کا رپورٹ میں دعویٰ کے بعد کانگریس کا مرکز پر حملہ

,

   

فرانس میڈیا کی ایک رپورٹ اتوار کے روز منظرعام پر ائی ہے جس میں دعوی کیاگیاہے کہ ڈاسالٹ ایوینش جو رافیل طیارے تیار کررہی ہے نے ایک فر د جس کو”میڈل مین“ قراردیا گیاہے رافیل معاہدے کے ضمن میں 1.1ملین یورو, ادا کئے گئے ہیں


حیدرآباد۔ پھر ایک مرتبہ رافیل معاہدے اس وقت سرخیوں میں آگیا ہے جب فرانس میڈیا کی ایک رپورٹ اتوار کے روز منظرعام پر ائی ہے اور اس میں دعوی کیاگیاہے کہ ڈاسالٹ ایوینش جو رافیل طیارے تیار کررہی ہے نے ایک فر د جس کو”میڈل مین“ قراردیا گیاہے رافیل معاہدے کے ضمن میں 1.1ملین یورو, ادا کئے ہیں۔

اتوار کے روزفرانس پبلکیشن میڈیاپارٹ نے ایک رپورٹ شیئر کی جس میں انکشاف کیاگیاہے پہلے سے موجود درمیانی شخص کوکمیشن کے طور پر ادائیگی کی گئی ہے اور فرانس اینٹی کرپشن ایجنسی (اے ایف اے) نے اس پر تشویش ظاہر کی ہے۔۔

مذکور ہ رپورٹ کا عنوان ”ہندوستان کو فرانس کے رافیل لڑاکو تیاروں کی فروخت: کس طرح کے ایک مملکتی اسکنڈل دفن کیاگیا“ میں کہاگیا ہے کہ وہ ڈاسالٹ (رافیل لڑاکوطیارے کرنے والی فرانس کی کمپنی) نے ایک ملین یوروز ہندوستان میں ایک درمیانی شخص کو اداکئے ہیں جس کے پیش نظرہندوستا ن فرانس معاہدے برائے36رافیل عمل میں ائی ہے۔

میڈیا پارٹ میں کہاگیا ہے کہ ڈاسالٹ نے ماڈلس کی شواہد پر مشتمل ڈاکیومنٹری فراہم کی ہے اور نہ ہی اپنے اکاونٹس میں ”گاہک کو دئے گئے تحفہ“ کے متعلق اپنی فہرست کی وضاحت نہیں کی ہے۔


کانگریس نے رپورٹ پر مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا
اس کے پیش نظر کانگریس پارٹی نے پیر کے روز ایک کانفرنس ان حقائق پر کی جو رپورٹ میں پیش کئے گئے ہیں اور وزیراعظم سے اس ضمن میں بیان کی مانگ کی ہے۔ کانگریس کے چیف ترجمان رندیپ سرجیوالانے کہاکہ فرانس نیوز پورٹل کی رپورٹ نے ثابت کردیاہے بارہا راہول گاندھی اس معاہدے میں جو بدعنوانی کے الزامات لگاتے ہیں وہ صحیح ہیں۔

سال2019کے لوک سبھا انتخابات کے دوران راہول گاندھی نے کہاتھا کہ اگر کانگریس اقتدار میں آتی ہے تو ایک کریمنل جانچ رافیل طیارے معاہدے پر شروع کرائی جائے گی اور ملزمین کو سزا دلائیں گے۔

انہوں نے استفسار کیاتھا کہ ”کس نے رافیل طیارے کی قیمت کو 526 کروڑ سے بڑھا کر 1600کروڑ کرنے کا فیصلہ کیا‘ مذکورہ ائیر فورس‘ ڈیفنس منسٹری اور وزیراعظم؟مذکورہ ائیر فورس کو 126فضائی طیارے درکار ہیں۔

کس نے 36تک اس کی تعداد میں کمی لائی ہے؟ابل امبانی کو کنٹراکٹ دینے کا فیصلہ کس نے کیاہے؟حکومت سے کانگریس کے پانچ سوالات۔کانگریس نے ایک پریس کانفرنس میں مرکزی حکومت سے پانچ سوالات کئے ہیں


بی جے پی نے ان الزامات کومسترد کردیا
آخر کار بی جے پی نے اس معاملے پر ردعمل پیش کرتے ہوئے تمام الزامات کو مسترد کردیا کیونکہ کانگریس کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات”بے بنیاد“ ہیں۔

مودی حکومت پر کانگریس کے حملے کے متعلق پوچھے گئے ایک سوال پر ردعمل پیش کرتے ہوئے سینئر بی جے پی لیڈر اور مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ مذکورہ اپوزیشن پارٹی نے 2019کے لوک سبھا الیکشن میں اس کو ایک بڑا مسئلہ بنایاتھا او راس کو بدترین شکست ہوئی ہے۔انہوں نے کہاکہ بدعنوانی کے الزامات مکمل طور پر بے بنیاد ہیں۔

انہوں نے اشارہ دیاکہ فرانس کی میڈیا پارٹ کی رپورٹ میں جس میڈل مین سوشان گپتا کا نام کاذکر آیا ہے سال 2019میں انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے اگستا ویسٹ لینڈ معاملہ میں اس کو گرفتار کرلیاہے