رام ایک خدا نہیں بلکہ انسان او رشہزادہ تھے،رام جی آج ہندوستان کے راجہ ہوتے تو سبھی لوگوں کا خیال رکھتے، ہندوتوا نے رام کے نام کو بدنام کیا۔ جسٹس مارکنڈے کاٹجو

,

   

میں نے ایک مضمون میں مغل شہنشاہ جلال الدین محمد اکبر کو ہندوستان کا اصل بابائے قوم کہا تھا۔اسی طرح ایک دیگر مضمون میں شہنشاہ اشوک کو اس ملک کا ”جد“ قرار دیا تھا۔لیکن آج رام کے بارے میں بات کرنا چاہتا ہوں جنہیں میں ہندوستانی قوم کا جد امجدتسلیم کرتا ہوں۔آج کے ماحول میں جب معاشرہ میں پھوٹ پڑ چکی ہے‘ جذبات برانگیختہ ہیں اور ہندو توا کی طاقتوں نے ہندوستان پر قضہ کرتے ہوئے ملک کے ماحول کو فرقہ وارانہ بنادیا ہے۔ ایسے میں ہندوستان کے اقلیتیں بالخصوص مسلمان رام کو خوفناک اورظلم کرنے والی شخصیت مان سکتے ہیں جو کہ ماب لنچنگ اور خوف و دہشت کی علامت بنادئے گئے ہیں۔ تاہم کیا رام ایسے ہی تھے؟ ہمیں اس تنازعہ میں پھنسنے کی ضرورت نہیں ہے کہ آیا رام ایک دیوی مالائی یا تاریخی شخصیت تھے۔ میری ذاتی رائے یہ ہے کہ رام ایک
عظیم راجہ تھے جنہوں نے اچھے کام کئے اور بعد میں انہیں خدا بنادیا گیا۔ والمیکی کی اصل رامائن میں جو کہ سنسکرت ہیں ہے، رام ایک خدا نہیں بلکہ انسان ہیں۔وہ ایک شہزادہ تھے اوربعد میں ایودھیا کے راجہ بنے۔ دوہزار سال بعد سولہویں صدی میں انہیں تلسی داس رام چرت مانس میں خدا کا درجہ دے دیا۔والمیکی رامائن ہی اصل رامائن ہے۔ اس کتاب کے مطابق جو ایودھیا کے راجہ دشرتھ ضعیف العمری کے باعث اپنے سب سے بڑے بیٹے رام کو اپنا جانشین بنانا چاہتے ہیں لیکن ایسا کرنے سے قبل انہوں نے ایودھیا کے لوگوں کوبلاکر ان سے رائے طلب کرتے ہیں او ران سے پوچھتے ہیں کہ آیا رام اگلے راجہ بننے کا لائق ہیں؟اس پر ایودھیا کے لوگوں نے جواب دیا کہ اے راجہ آپ کے بیٹے رام واقعی راجہ بننے کا لائق و مستحق ہیں، وہ لوگوں کے ساتھ پدرانہ شفقت کرتے ہیں۔ جب کسی قدرتی آفات یا سانحہ کے نتیجہ میں لوگوں کو دکھ پہنچتا ہے تو وہ بھی رنجیدہ خاطر ہوتے ہیں۔جب لوگ تہواروں میں جشن مناتے ہیں وہ توایک وہ باپ کی طرح خوش ہوتے ہیں۔“

اس لئے ایک حقیقی باپ اپنے سبھی بچوں کا دھیا رکھتا ہے وہ ایسا نہیں کرتا کہ کسی کے ساتھ حسن سلوک کرے اور کسی پر ظلم کرے۔ اس لئے اگر رام جی آج ہندوستان کے راجہ ہوتے تو وہ ملک کے سبھی لوگوں کی فلاح و بہبود کا خیال رکھتے۔ایسا نہیں ہوتا کہ وہ ہندؤں کا دھیان رکھتے اور مسلمانوں‘ مسیحی او ردلتوں پر ظلم کرتے۔وہ مسلمانوں کی ماب لنچنگ کرنے والوں کو سخت سزاد یتے۔میری عرضداشت یہ ہے کہ ہندوتوا کی طاقتوں نے رام کے نام کو بدنام کردیا ہے۔