رام گوپال ورما پر کتاب کی تقریب رسم اجراء

   

حیدرآباد۔ آر جی وی دی بلیو بک، کنتھریسا کے ہاتھ سے لکھی گئی ایک ایسی کتاب ہے جو دراصل اکثر متنازعہ فلم بنانے والے رام گوپال ورما پر ایک منفرد فلسفیانہ مقالہ ہے۔ ان کی داخلی شخصیت، زندگی کا فلسفہ، بصیرت اور تفہیم کتاب کو دلچسپ بنا دیتے ہیں۔ یہ جدید طباعت کے اس دور میں ہاتھ سے لکھی گئی نایاب کتابوں میں سے ایک ہے، جو گزرے ہوئے دور کے ہاتھ سے لکھے ہوئے مخطوطات کی دلکشی کو یاد دلاتی ہے۔ یہ پہلا ہاتھ سے لکھا ہوا، ہاتھ سے تیار کردہ مخطوطہ بھی ہے، جسے کتابی شکل میں کئی آزادانہ عکاسیوں، کمپوزیشنز اور فن پاروں کے ساتھ چھاپا گیا ہے۔ فریڈرک نیشے، جین پال سارتر، اینی رینڈ، رمنا مہارشی، اوشو، کرشنامورتی جیسے روشن خیال مفکرین اور مصنفین کی فلسفے پر بہت سی کتابیں موجود ہیں، لیکن یہ ان سب پر خالصتاً کسی ایسے شخص پر لکھی گئی ہیں جو ہم عصر ہے۔رام گوپال ورما تنازعات سے پریشان نہیں ہیں ان پر کی جانے والی تنقیدیں پیچھے رہ جاتی ہیں اور ہمیشہ کی طرح مزاح، حساسیت اور تخلیقی صلاحیتوں سے بھرے ہوئے فرد کی طرح آگے بڑ ھ جاتے ہیں۔ کتاب میں مصنف نے ان پیچیدہ پہلوؤں کا گہرائی سے جائزہ لیا ہے جس میں رام گوپال ورما اپنے کردار، الفاظ، بصیرت، رویے، اشاروں، تجزیاتی مہارت، منطق، استدلال، طنزیہ اور بہت کچھ خاصیتوں کے ساتھ سامنے آتے ہیں ، اس کتاب کو تحریر کرنے کے لیے چھ ماہ سے زیادہ کا عرصہ لگا ہے۔ اس عرصے کے دوران مصنف رام گوپال ورما کو ایک فلسفی، ایک روشن خیال آدمی اور عام طور پر ایک جنونی شخصیت کے طور پر پایا ہے۔ کتاب پر تبصرہ کرتے ہوئے رام گوپال ورما نے کہا کہ میرے اور بدھا کے درمیان کوئی مماثلت نہیں ہے۔