روسی تیل اور گیس کی درآمدت پر بائیڈن نے پابندیوں کا اعلان کرے گا

,

   

واشنگٹن۔ صدر جو بائیڈن نے اعلان کیاہے کہ یوکرین پر حملے کے جواب میں امریکہ ’روسی معیشت کے اصل شریان کو نشانہ بنانے کے لئے‘ روسی تیل اور گیس کی درآمدات پر پابندیاں عائد کرسکتا ہے۔

مذکورہ صدر نے کہاکہ انہوں نے اپنے یوروپی ساتھیوں سے تبادلہ خیال کے ذریعہ یہ فیصلہ کیاہے مگر یہ بھی کہاکہ وہ امریکہ کے ساتھ روسی انرجی درآمدت پر امتناع میں شامل ہونے کے موقف میں نہیں ہیں

۔ وائٹ ہاوز سے اپنے ریمارکس میں بائیڈن نے کہاکہ ”آ ج میں اعلان کررہا ہوں کہ امریکہ روسی معیشت کے شریان کو نشانہ بنارہا ہے۔ ہم روسی تین او رگیس اور انرجی کی تمام درآمدت پر امتناع عائد کررہے ہیں۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ امریکی بندرگاہوں پر اب روسی تیل قابل قبول نہیں رہے گا اور امریکی عوام پوتن کی جنگی مشین کو ایک اور زبردست دھچکا لگائیں گے“۔

یوکرین کے صدر ولودیامیر زیلین سکائی کی امریکی اورمغربی عہدیداروں سے روسی تیل اور گیس کی درآمد کو ختم کرنے کے متعلق لگائی گئی گوہار کے جواب میں یہ کاروائی کی گئی ہیں۔

وائٹ ہاوز میں رپورٹرس کوبائیڈن نے بتایاکہ’امریکیوں کی حمایت یوکرین کے لوگوں کے ساتھ ہے‘ اور یہ واضح کردیا ہے کہ پوتن کی جنگ میں کسی بھی قسم کی رعایت کا وہ حصہ نہیں بنیں گے“۔

ان تازہ اقدامات کی وجہہ سے دونوں ممالک کے درمیان میں کشیدگی میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے اوریوکرین پر حملے کی وجہہ سے بھاری معاشی قیمت اداکرنی پڑسکتی ہے۔

بائیڈن نے کہاکہ یہ ایسا اقدام ہے جس سے پوتن کو مزید درد ملے گا مگر امریکہ میں بھی اس کی لاگت ائے گی۔

میں شروعات سے ہی کہہ رہاہوں کہ امریکی عوام کے ساتھ میں برابری کروں گااو رپہلی مرتبہ آزادی کے دفاع پر میں نے کہاتھا امریکہ کو یہ مہنگا پڑیگا۔

دی واشنگٹن پوسٹ کی خبر ہے کہ یوروپ جس کا زیادہ تر انحصار امریکہ کے مقابلے روسی توانائی پر ہے‘ اعلان کیاہے کہ روس سے اس سال دوتہائی گیس کی درآمد میں کٹوتی کریگا۔

دی ہل کے بموجب پچھلے سال امریکہ نے روس سے 700,000کے قریب بیرلس کی تیل کی روس سے فی دن درآمد کی ہے‘ وہیں یومیہ اساس پر 20ملین بیرلس کی وہ کھپت کرتا ہے۔

سینٹر راب پورٹ مین نے بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے روسی تیل‘ پٹرولیم‘ پٹرولیم پراڈکٹس‘ ایل این جی گیس اور کوئلہ پر امریکہ میں امتناع پر تبصرہ کرتے ہوئے رضامندی ظاہر کی ہے۔