ریاست میں غریبوں کیلئے 45 ڈائیلاسس سنٹرس کارکرد

   

مزید اضافے کی ضرورت، کونسل میں وزیر صحت ای راجندر کا بیان
حیدرآباد۔ 11 مارچ (سیاست نیوز) وزیر صحت ای راجندر نے کہا کہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل اور ٹی آر ایس حکومت کے قیام کے بعد صحت کے شعبہ میں کئی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ قانون ساز کونسل میں ٹی آر ایس رکن سبھاش ریڈی کے سوال کے جواب میں وزیر صحت نے بتایا کہ عوام کو بنیادی طبی سہولتوں کی فراہمی پر توجہ دی گئی ہے اور سرکاری دواخانوں میں بہتر سہولتیں فراہم کی گئیں۔ انہوں نے بتایا کہ بلڈ پریشر اور شوگر کے سبب امراض گردہ سے متاثرہ افراد کی تعداد میں روز افزوں اضافہ ہوگیا ہے۔ گردوں کے ناکارہ ہونے کی صورت میں ڈائیلاسس یا پھر گردے کی پیوند کاری آخری حل ہے۔ حکومت نے ضلع، ایریا ہاسپٹل، کمیونٹی ہیلتھ سنٹرس، 9 ٹیچنگ ہاسپٹلس میں 45 ڈائیلاسس سنٹرس قائم کئے ہیں۔ ہر سنٹر میں 5 تا 10 بستروں کا انتظام کیا گیا ہے۔ مریضوں کی بڑھتی تعداد کو دیکھتے ہوئے ڈائیلاسس سنٹر کو 24 گھنٹے کارکرد رکھنے کا انتظام کیاگیا ہے۔ راجندر نے بتایا کہ ملازمین کی تعداد میں اضافہ کرتے ہوئے مریضوں کے بہتر علاج پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ نمس اور عثمانیہ ہاسپٹل کی جانب سے بعض ڈائیلاسس سنٹرس کا اہتمام کیا جارہا ہے۔ ان مراکز میں ڈائیلاسس کی سہولت مفت فراہم کی جارہی ہے۔ وزیر صحت نے بتایا کہ ایک مریض پر سالانہ ایک لاکھ 80 ہزار روپئے کا خرچ آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امراض گردہ کے بارے میں عوام میں شعور بیداری اور مرض کی روک تھام کے لیے احتیاطی ادویات کی فراہمی حکومت کے پیش نظر ہے۔ حکومت چاہتی ہے کہ عوام کو باشعور بنایا جائے تاکہ وہ اپنے گردوں کی خود حفاظت کرسکیں۔ ٹی آر ایس رکن سبھاش ریڈی نے کہا کہ گردے کے مریضوں کو کم از کم ہفتے میں تین مرتبہ ڈائیلاسس کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے مراکز کی تعداد میں اضافے کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے بتایا کہ میدک میں صرف 5 بستروں کے ساتھ سنٹر قائم کیا گیا ہے جبکہ مریضوں کی تعداد روزانہ 70 تا 80 ہے۔ انہوں نے شعور بیداری کے ساتھ ساتھ ادویات کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔