زرعی شعبہ کو تقویت دینے ایف سی آئی کا سرمایہ21,000 کروڑ روپے

,

   

کسانوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے ایف سی آئی کے تاریخی فیصلہ سے حکومت کی ثابت قدمی کا اظہار

نئی دہلی: حکومت ہند نے زرعی شعبہ کو تقویت دینے اور ملک بھر میں کسانوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے ایک تاریخی فیصلے میں فوڈ کارپوریشن آف انڈیا (ایف سی آئی) کے مجاز سرمائے کو 10,000 کروڑ روپے سے بڑھا کر 21,000 کروڑ روپے کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ مرکز کا یہ اہم قدم کسانوں کی مدد اور ہندوستان کی زرعی معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے حکومت کی ثابت قدمی کو ظاہر کرتا ہے ۔ ہندوستان کے فوڈ سیکورٹی کے ستون کے طور پر ایف سی آئی مختلف اہم کاموں میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے ، جس میں کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) پر غذائی اجناس کی خریداری، اسٹریٹجک غذائی اناج کے ذخیرے کی دیکھ بھال، ریاستی حکومتوں اور مرکز زیر انتظام علاقوں میں تقسیم اور مارکیٹ میں غذائی اجناس کی قیمتوں میں استحکام شامل ہے ۔ مجاز سرمائے میں اضافہ ایف سی آئی کے مینڈیٹ کو مؤثر طریقے سے پورا کرنے میں اس کی آپریشنل صلاحیتوں کو بڑھانے کی طرف ایک اہم قدم ہے ۔ فنڈ کی ضرورت کے فرق کو پورا کرنے کے لیے ایف سی آئی کیش کریڈٹ، مختصر مدتی قرض وغیرہ کا سہارا لیتا ہے ۔ مجاز سرمائے میں اضافہ سود کے مزید بوجھ کو کم کرے گا، اقتصادی لاگت کو کم کرے گا اور بالآخر جی او آئی کی سبسڈی کو مثبت طور پر متاثر کرے گا۔ سرمائے کی اس شمولیت کے ساتھ، ایف سی آئی اپنی اسٹوریج کی سہولیات کو جدید بنانے ، نقل و حمل کے نیٹ ورک کو بہتر بنانے اور جدید ٹیکنالوجی کو اپنانے پر بھی کام کرے گا۔ یہ اقدامات نہ صرف فصل کے بعد ہونے والے نقصانات کو کم کرنے کے لیے ضروری ہیں بلکہ صارفین میں اناج کی مؤثر تقسیم کو یقینی بنانے کے لیے بھی ضروری ہیں۔ جی او آئی کام کرنے والے سرمائے کی ضرورت اور سرمائے کے اثاثوں کی تخلیق کے لیے ایف سی آئی کو ایکویٹی فراہم کرتا ہے ۔ ایف سی آئی موجودہ اندرونی نظاموں (ایف اے پی، ایچ آر ایم ایس) اور بیرونی نظاموں (ریاستی پروکیورمنٹ پورٹل، سی ڈبلیو سی/ایس ڈبلیو سی) سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ایک مربوط آئی ٹی سسٹم بنانے کے لیے ایک جامع پہل کر رہی ہے ۔ ای آفس کے نفاذ نے پہلے ہی ایف سی آئی کو ایک پیپرلیس آرگنائزیشن بنا دیا ہے ۔ انٹیگریٹڈ آئی ٹی سلوشنز کے یہ اقدامات ایف سی آئی کے لیے بنیادی آپریشنل سافٹ ویئر کے طور پر کام کرتے ہیں۔ اپنی کارکردگی کو بڑھانے کے ایک حصے کے طور پر ایف سی آئی تندہی سے کاموں کو انجام دے رہا ہے جس میں سیمنٹ کی سڑکیں، چھتوں کی دیکھ بھال، روشنی اور وزنی پلوں کو اپ گریڈ کرنا اور فوڈ سیکوریٹی کو بڑھانا شامل ہے ۔
لیب کے آلات کی خریداری اور کیو سی لیب کے لیے سافٹ ویئر پلیٹ فارم کے ڈولپمنٹ کا مقصد معیار کی جانچ کو بہتر بنانا ہے ۔ خودکار ڈیجیٹل آلات کا انضمام ایف سی آئی کے مقاصد کے ساتھ مزید مطابقت رکھتا ہے ، جس کا مقصد ایک شفاف خریداری کے طریقہ کار کے لیے انسانی مداخلت کو دور کرنا اور ملازمین کے لیے بنیادی ڈھانچے کو بڑھانا، کرایہ کی بچت اور ایف سی آئی کے لیے اثاثے تیار کرنا ہے ۔ ایم ایس پی پر مبنی خریداری اور ایف سی آئی کی آپریشنل صلاحیتوں میں سرمایہ کاری کے لیے حکومت کی دوہری وابستگی کاشتکاروں کو با اختیار بنانے ، زرعی شعبے کو مضبوط بنانے اور قوم کے لیے غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مشترکہ کوششوں کی نشاندہی کرتی ہے ۔ حکومت ہند فوڈ سیکوریٹی کو برقرار رکھنے میں ایف سی آئی کے اہم کردار کو تسلیم کرتے ہوئے وقتاً فوقتاً ایف سی آئی اور نامزد مرکزی پول (ڈی سی پی) ریاستوں کے ذریعے برقرار رکھنے کے لیے غذائی اجناس کے ذخیرے کی اسٹریٹجک سطح کی وضاحت کرتی ہے ۔ ایف سی آئی مستقبل میں پیدا ہونے والے کسی بھی منفی حالات سے نمٹنے کے لیے ان اصولوں پر تندہی سے عمل پیرا ہے ، جس سے خوراک سے متعلق چیلنجوں کے لیے ملک کی لچک کو یقینی بنایا جا سکتا ہے ۔