سریش چاونکیا کو مخالف مسلم ”یوپی ایس سی جہاد“ سازش کے لئے سخت تنقید کاسامنا۔

,

   

حیدرآباد۔نوائیڈا نژاد سدرشن نیوز کے ایڈیٹر ان چیف سریش چاونکیا کی جانب سے کی گئی ایک اور مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقریر کا ایک اورواقعہ پیش آیاہے۔

چاونکیا نے اپنی تازہ زہر افشانی میں سیول سرویس امتحانات میں کامیاب ہونے والے مسلم امیدواروں کی بڑھتی تعداد کے متعلق بات کی اور اس کو ”یو پی ایس سی“ جہاد قراردیاہے۔

چاونکیا نے اپنی خصوصی نیوز پروگرام کا پرومو پوسٹ کیا جو ان کے چیانل پر نشر کیاجانے والا ہے۔

مذکورہ ویڈیو میں چاونکیا کو کہتے کو دیکھا جاسکتا ہے کہ ”سرکاری نوکری میں مسلمانوں کی گھس پیٹ پر بڑا خلاصہ‘ آ خر اچانک مسلمان ائی اے ایس‘ ائی پی ایس کیسے بڑھ گئے؟“۔

انہوں نے استفسار کیاکہ کیاہوگا جب ”جہادی“ جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی سے آنے والے ضلع کلکٹرس اور ریاستی حکومت میں سکریٹریز بن جائیں گے۔

اس کے علاوہ اپنے ٹوئٹ میں جہاں پر انہوں نے وہی ویڈیو پوسٹ کیاہے‘ چاونکیا نے وزیراعظم نریندر مودی‘ اور راشٹریہ سیوم سیوک سنگھ(آر ایس ایس) کے ٹوئٹر ہینڈل کو بھی ٹیگ کیاہے۔

یوپی ایس سی کے نتائج5اگست کے روز اعلان کئے گئے ہیں۔

کم سے کم42مسلم امیدواروں کا اس میں انتخاب عمل میں ائی ہے‘ کو جملہ امیدواروں کا پانچ فیصد ہے۔

کئی سیول سرویس کرنے والوں نے چاونکیا اور ان کے نیوز چیانل جس پر نفرت سے بھرا پروپگنڈہ چلایاجارہا ہے کو سخت تنقیدکا نشانہ بنایا ہے۔

مذکورہ ائی پی ایس اسوسیشن اور انڈین پولیس فاونڈیشن نے بھی شیئر کئے گئے ویڈیو پر شدید مذمت کی ہے

پس منظر
چاونکیاکا دعوی ہے کہ وہ تین سال کی عمر سے آر ایس ایس کے ساتھ کام کرتے ہیں‘ اس کے علاوہ وہ موافق آرایس ایس نیوز پیپر ترون بھارت کے لئے بھی کام کررہے ہیں۔

اکثر ان پر فرقہ وارانہ نوعیت کی تقریریں‘ ٹوئٹس اور پروگرامس کرنے کا موردالزام ٹہرایاجاتا رہا ہے‘ جس کی وہ کھل کر مدافعت بھی کرتے ہیں۔

ماضی میں کئی مواقعوں پر فرقہ وارانہ نوعیت کی بھڑکاؤ تقریریں کرنے کی وجہہ سے مذکورہ اترپردیش پولیس نے کئی ایک ایف ائی آر بھی ان کے خلاف درج کی ہیں۔

اس کے علاوہ 2019کی ایک ریالی میں کے دوران جس کاویڈیو کلپ شیئر کیاجارہا ہے اس میں انہیں بی جے پی لیڈر گری راج سنگھ کے ساتھ شہہ نشین پر بیٹھا ہوا دیکھا گیا ہے جہاں پر انہوں نے مسلمانوں کے خلاف کھل کر زہر افشانی کی تھی۔

عام طور پر صحافی سیاسی قائدین کے ساتھ اسٹیج شیئر کرنے کے معاملے میں احتیاط سے کام لیتے ہیں‘

مگر صاف طور پر چاونکیااپنی جانبداری کو چھپانے کی ذرا برابر کی بھی کوشش نہیں کرتے ہیں

YouTube video