سشیل کمار اور ساتھیوں نے ساگر کو 40 منٹ تک مارا

   

نئی دہلی۔ دہلی پولیس کی چارج شیٹ کے مطابق ، اولمپک میڈلسٹ پہلوان سشیل کمار اور اس کے ساتھیوں نے چھترسال اسٹیڈیم کے گیٹ کو اندر سے بند کرنے کے بعد سابق جونیئر قومی ریسلنگ چمپئن ساگر دھنکر اور دیگر کو لاٹھی ، ہاکی اور بیس بال بیٹ سے 30-40 منٹ تک پیٹا۔ قتل کا مقدمہ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دھنکر اور اس کے چار دوستوں پر کمار اور دیگر نے 4 اور 5 مئی کی درمیانی رات جائیداد کے تنازعہ پر اسٹیڈیم میں حملہ کیا۔ ساگر بعد میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ پولیس کی تفتیش سے پتہ چلتا ہے کہ ساگر اور اس کے دوستوں کو دہلی کے دو مختلف مقامات سے اغوا کر کے اسٹیڈیم لایا گیا تھا ، جس کے بعد اس کا گیٹ اندر سے بند کردیا گیا تھا اور سیکورٹی گارڈز کو وہاں سے جانے کو کہا گیا تھا۔ اسٹیڈیم میں ، تمام متاثرین کو قید کیا گیا اور تمام ملزمان نے انہیں بے رحمی سے پیٹا۔ تمام متاثرین کو تقریبا 30-40 منٹ تک لاٹھی ، ڈنڈا ، ہاکی ، بیس بال بیٹ وغیرہ سے پیٹا گیا۔ کرائم برانچ ، جس کو اس مقدمہ کی تفتیش کا کام سونپا گیا ہے اس نے یہ بھی انکشاف کیا کہ کچھ ملزمان آتشیں اسلحہ رکھتے تھے اور متاثرین کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے تھے۔دریں اثنا متاثرین میں سے ایک موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا اور پولیس کواس کی اطلاع دی ، جس کے بعد مقامی پولیس اور پی سی آر وین کا عملہ اسٹیڈیم پہنچا۔ جب ملزمان نے پولیس سائرن کی آواز سنی تو وہ مقتول ساگر اور سونو کو زخمی حالت میں اسٹیڈیم کے تہہ خانے میں لے گئے۔ ملزمان نے دونوں زخمیوں کو وہاں چھوڑ دیا اور موقع سے بھاگ گئے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق دھنکاد کی موت کی وجہ دماغ کو نقصان ہونا تھا۔کمار اور اس کے ساتھیوں سے پانچ گاڑیاں ضبط کی گئیں۔ ایک گاڑی کی پچھلی سیٹ سے ایک ڈبل بیرل بندوق اور پانچ کارتوس بھی برآمد ہوئے۔ کرائم برانچ نے کمار اور 12 دیگر کے خلاف قتل کے مقدمے میں چارج شیٹ داخل کی ، جس میں اس نے اولمپک پہلوان کو مرکزی ملزم قراردیا۔