سعودی عربیہ 1444ہجری محرم کے پہلے دن کا اعلان کیا ہے

,

   

ریاض۔ مملکت سعودی عربیہ کی سپریم کورٹ نے اعلان کیاہے کہ یکم محرم1444ہجری 30جولائی 2022ہفتہ کے روز رہے گا‘ سعودی عربیہ پریس ایجنسی(ایس پی اے) نے اعلان کیاہے۔

مذکورہ عدالت نے کہاکہ چاند جو 1444ہجری اسلام سال کی شروعات پر مشتمل ہے جمعرا ت کی رات کو سعودی عربیہ میں نہیں دیکھائی دیاہے۔ ہجری کیلنڈر کے بموجب اسلامی سال کا آخر ی دن29جولائی 2022ہوں گااور30ذی الحجہ ہے

ہجری نئی سال یا اسلامی نیاسال کی شروعات ماہ محرم سے ہوتی ہے۔ اسلامی کیلنڈر کو ہجری کیلنڈر بھی کہا جاتا ہے جو چاندرات پر 12مہینوں پر مشتمل ہوتا جس کی شروعات ماہ محرم سے او راختتام ماہ ذی الحجہ پر ہوتی ہے۔

ہر ماہ کی شروعات چاند کو دیکھنے کے بعد سے ہوتی ہے۔
اسی کیلنڈر کا 1440سے زائد سالوں سے مشاہدہ کیاجارہا ہے اور اس کااستعمال اہم اسلامی تاریخوں بشمول ماہ رمضان کی شروعات‘ عید الفطر‘ اور حج کی شروعات کا تعین کیاجاتا ہے


کیلنڈر کی شروعات کب سے ہوئی؟
نئے ہجری سال کی شروعات پیغمبر اسلامؐ اور ان کے ساتھیوں کی مسلسل ستائی اور اذیتیں پہنچائے جانے کے بعد 622اے ڈی میں مکہ سے مدینہ کی ہجرت سے ہوئی ہے۔

اس ہجرت کو اسلامی تاریخ میں کافی اہمیت کا حامل مانا جاتا ہے‘ خلیفہ دوم عمر ابن الخطاب نے اس کیلنڈر کے استعمال کی شروعات639اے ڈی سے کی تھی
اس کا کیسے مشاہدہ کیاجاتا ہے؟۔


بیشتر مسلم اکثریتی ممالک اس موقع پر عوامی تعطیل کا اعلان کرتے ہیں۔ ان میں متحدہ عرب امارات‘ سعودی عربیہ‘ انڈونیشاء اور تونیسا شامل ہیں۔ بعض سنی مسلمان اس روز رضاکارانہ طور پر روزہ رکھتے ہیں۔

ماہ محرم کے پہلے دس دن مسلمانوں بالخصوص شیعہ مسلمانوں کے لئے بہت کا اہم ہیں جس میں وہ امام حسینؓ ابن علی المرتضیؓ کی شہادت کا غم مناتے ہیں‘

جو نواسہ رسولؐ ہیں جس کو کربلا میں ایک جنگ کے دوران 680اے ڈی میں شہید کردیاگیاتھا۔ محرم کی 10تاریخ کی روز سیدنا حسینؓ کی شہادت عمل میں ائی تھی جس کو یوم عاشورہ کہاجاتا ہے۔

اس روز شیعہ برداری کی جانب سے بڑے پیمانے پر ماتم کیاجاتا ہے‘ مجالس کا انعقاد عمل میں لایاجاتا ہے او رعراق میں کربلا کے قریب روضہ امام حسین ؓ کی زیارات کے لئے لاکھوں لوگ اکٹھا ہوتے ہیں۔

عاشورہ کا دن اس لئے بھی اہمیت کا حامل ہے کے پیغمبر نوح علیہ السلام کشتی سے باہر ائے تھے او رپروردگار عالم نے مصرکے فرعون سے موسیٰ کو نجات دلائی تھی۔