سماجی کارکن سید سلیم کی اچانک گرفتاری ‘ تین گھنٹوں بعد رہائی

   

حیدرآباد21 اگست (سیاست نیوز) پرانے شہر کے سماجی کارکن سید سلیم کو پولیس نے آج ان کے مکان سے گرفتار کرلیا ۔سادہ لباس میں ملبوس پولیس کے سماجی کارکن کو گرفتار کرنے پر شہر میں ان کے اغواء کی افواہ پھیل گئی ۔ یہ کارروائی پولیس کی جانب سے اس وقت کی گئی جب سید سلیم نے کانگریس تلنگانہ انچارج مانک راؤ ٹھاکرے اور تلنگانہ پردیش کانگریس صدر ریونت ریڈی سے ملاقات کرکے انہیں ایک یادداشت پیش کی۔ سماجی کارکن کے مکان پر ساؤتھ زون ٹاسک فورس ٹیم کا عملہ سادہ لباس میں پہنچ گیا اور انہیں ایک پیسنجر آٹو میں لے جایا گیا ۔ سید سلیم کی گرفتاری کا سی سی ٹی وی فوٹیج سوشیل میڈیا پر کچھ ہی دیر وائرل ہوگیا اور اغوا کی افواہ پھیل گئی۔ پولیس کارروائی کے بعد سلیم کے ارکان خاندان نے ان کی جان کو خطرہ ظاہر کرکے فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ ذرائع نے بتایا کہ سید سلیم نے سوشیل میڈیا پر حالیہ دنوں بنڈلہ گوڑہ میں قتل کئے گئے شیخ سعید باوزیر سے متعلق بیانات جاری کئے جس میں مبینہ طور پر وزیر داخلہ جناب محمود علی کے بارے میں غلط بیانی کی ۔ اے سی پی چندرائن گٹہ منوج کمار نے بتایا کہ ٹی آر ایس کارکنوں نے وزیر داخلہ کے خلاف غلط بیانی پر سید سلیم کے خلاف شکایت کی جس پر مقدمہ درج کیا گیا ۔ پولیس کارروائی سے عوام میں خوف کا ماحول پیدا ہوگیا اور افراد خاندان میں بھی تشویش کی لہر دوڑ گئی ۔ پولیس نے سید سلیم کے خلاف درج مقدمہ اور دفعات کے بارے میں واضح طور پر نہیں بتایا ہے ۔ تین گھنٹوں کی پوچھ تاچھ کے بعد سید سلیم کو گھر جانے کی اجازت دی گئی ۔