سمجھوتا پر اکیلا پڑ گیا سنی بورڈ‘چھ مسلم فریق بولے‘ ایودھیا پر صلح نہیں

,

   

نئی دہلی۔ ایودھیا کے بابری مسجد رام مندر تنازعہ میں جمعہ کے روز تب نیاموڑ آیا‘ جب سنی وقف بورڈ سے الگ باقی چھ مسلم فریقین نے کہاکہ وہ متنازعہ مقام پر اپنا دعوی چھوڑ نے کو تیار نہیں ہیں۔

انہوں نے سنی وقف بورٹ کے اس پیشکش پر حیرانی جتائی‘ جس میں کہاگیا ہے کہ دوسری جگہ مسجد کے لئے زمین ملنے جیسی شرط ماننے پر وہ متنازعہ مقام پر اپنا دعوی واپس لیں گے۔

مسلم فریقین کے ایک وکیل ایم آ ر شمشاد نے تین صفحات کا بیان جاری کرکے کہاکہ وہ فریقین ایم صدیقی‘ مصبح الدین‘ محمدہاشم‘ فاروق احمد‘ اقبال انصاری‘ اور حاجی محبوب سمجھوتا کے لئے تیار نہیں ہے۔

کیس میں دوسرے فریقین کی بھی اتنی ہی حیثیت ہے‘ جتنا سنی وقف بورڈ کی ہے۔

اب جو بھی طئے ہوگا‘ سپریم کورٹ کے فیصلے سے ہوگا۔اسی دوران وشوا ہندو پریشد نے کہاکہ رام مندر معاملے میں سنوائی ختم ہونے کے بعد پھر سے ثالثی کی شرارت آمیز حرکتیں کی جارہی ہیں جبکہ تمام فریقین کو سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کرنا چاہئے۔

اسی دوران یوپی حکومت نے کہاکہ ایودھیا میں 26اکٹوبر سے پانچ روز کا دیپ اتسو منایاجائے گا‘ اور اسی دوران بھگوان رام‘ ہنومان کی مورتیاں نصب کی جائیں گی۔ یہ مورتیاں فائبر گلاس کی ہو ں گی۔ اس کے لئے تیاریاں شروع ہوگئی ہیں