سندھو نے عالمی چمپئن شپ میں سنہری تاریخ رقم کی

   

باسل۔25 اگسٹ ۔(سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان کی پی وی سندھو نے جاپان کی نوجومی اوکھارا کو اتوار کو یک طرفہ انداز میں 21-7، 21-7 سے شکست دیکر ورلڈ بیڈمنٹن چمپئن شپ میں طلائی تمغہ جیت کر نئی تاریخ رقم کی۔ سندھو عالمی چمپئن شپ میں سونے کا تمغہ جیتنے والی پہلی ہندوستانی کھلاڑی بن گئی ہیں۔سندھو نے بڑے ٹورنامنٹوں کے فائنل میں ہارنے کا تعطل آخر آج توڑ دیا اور وہ ہندستان کی بیڈمنٹن میں پہلی عالمی چمپئن بن گئیں۔ سندھو گزشتہ دو سال عالمی چمپئن شپ کے فائنل میں ہاری تھیں لیکن اس بار انہوں نے کوئی غلطی نہیں کی اور زبردست مظاہرہ کرتے ہوئے اوکھارا کو شکست سے دو چار کر دیا۔اولمپک سلور فاتح سندھو کا عالمی چمپئن شپ میں یہ پانچواں تمغہ ہے ۔ وہ اس سے پہلے دو چاندی اور دو کانسی کے تمغے جیت چکی ہیں۔ پانچویں سیڈ سندھو نے تیسری سیڈ اوکھارا کو 37 منٹ میں شکست دیکر ہندستان میں جشن کی لہر دوڑا دی۔سندھو کو 2016 کے ریو اولمپکس میں چاندی، 2017 ء کی عالمی چمپئن شپ میں چاندی، 2018 ء کے دولت مشترکہ کھیلوں میں چاندی اور 2018 ء کی عالمی چمپئن شپ میں بھی چاندی کا تمغہ ملا تھا لیکن انہوں نے اس وقت اپنے میڈل کا رنگ بدلتے ہوئے اسے پیلا کر دیا۔سندھو کا 2019 ء میں یہ پہلا خطاب ہے اور یہ خطاب بھی انہیں عالمی چمپئن شپ میں ملا جس کا ہندستان کو کئی سالوں سے انتظار تھا۔ سندھو نے فائنل میں جو مظاہرہ کیا وہ بے مثال تھا اور اس کارکردگی کو طویل عرصے تک یاد رکھا جائے گا۔اوکھارا جیسی کھلاڑی کو دونوں گیمز میں 21-7، 21-7 سے شکست دے کر سندھو نے ثابت کیا کہ وہ اگلے سال ہونے والے ٹوکیو اولمپکس میں طلائی تمغہ کی سب سے مضبوط دعویدار رہیں گی۔ سندھو نے عالمی رینکنگ میں چوتھے نمبر کی کھلاڑی اوکھارا کے خلاف اپنا کیریئر ریکارڈ 9-7 کر لیا ہے ۔اولمپک سلور فاتح سندھو نے کوارٹر فائنل میں دنیا کی دوسرے نمبر کی کھلاڑی تائی پے کی تائی جو ینگ کو، سیمی فائنل میں عالمی رینکنگ میں تیسرے نمبر کی کھلاڑی چین کی یو فئی کو فائنل میں عالمی رینکنگ میں چوتھے نمبر کی کھلاڑی اوکھارا کو شکست دی۔سندھو کا اس سال یہ دوسرا اور عالمی چمپئن شپ میں مسلسل تیسرا فائنل تھا۔ وہ اس سال اس سے پہلے انڈونیشیا اوپن کے فائنل میں پہنچیں تھیں۔ سندھو نے گزشتہ سال عالمی چمپئن شپ میں اور ورلڈ ٹور فائنلس میں بھی اوکھارا کو شکست دی تھی۔ عالمی چمپئن شپ میں 2017 ء اور 2018 ء میں چاندی کا تمغہ اور 2013 ء اور 2014 ء میں کانسی کا تمغہ جیت چکی سندھو نے خطابی مقابلے میں اوکھارا کے خلاف طوفانی شروعات کی اور مسلسل آٹھ پوائنٹس لے کر 8-1 کی برتری حاصل کرلی۔ اوکھارا نے جب اپنا دوسرا پوائنٹس حاصل کیا اس وقت تک سندھو کے 16 پوائنٹس ہو چکے تھے ۔ جاپانی کھلاڑی ہندستانی کھلاڑی کے جارحانہ کارکردگی کے سامنے مکمل طور بے بس ہو چکی تھیں۔ سندھو نے 21-7 پر پہلے گیم کو ختم کردیا۔ دوسرے گیم میں بھی پہلے گیم جیسی ہی کہانی رہی۔ سندھو نے 3-2 اسکور پر مسلسل چھ پوائنٹس اور 9-2 سے آگے ہوگئیں۔ اوکھارا کیلئے اب سندھو کو روکنا مشکل ہو گیا۔ سندھو نے پھر مسلسل سات پوائنٹس اور 16-4 کی برتری بنا کر خطاب پر اپنا قبضہ یقینی کر لیا۔ انہوں نے اس گیم کو بھی 21-7 پر ختم کیا اور ہندستان کی پہلی عالمی بیڈمنٹن چمپئن بن گئیں۔ہندستانی بیڈمنٹن تاریخ میں 25 اگست 2019 ء کا دن سنہرے الفاظ میں درج ہو گیا۔ سندھو نے اس طرح گزشتہ آٹھ مہینے کے خطابی خشک سالی شاندار انداز میں ختم کی۔ سندھو نے اپنی خطابی جیت سے ہندستان کا پہلے عالمی بیڈمنٹن ٹائٹل کا خواب پورا کر دیا۔ہندستان کے ورلڈ بیڈمنٹن چمپئن شپ کی تاریخ میں اب کل 10 تمغے ہو گئے ہیں جن میں ایک طلائی ، تین چاندی اور چھ کانسی شامل ہیں۔ ان 10 تمغوں میں اکیلے سندھو کی پانچ تمغوں کی شراکت ہے ۔ ہندستان کا کسی عالمی چمپئن شپ میں یہ اب تک کی بہترین کارکردگی ہے ۔ اس سے پہلے 2017 میں سندھو نے چاندی اور سائنا نہوال نے کانسی کا تمغہ جیتا تھا۔ہندستان کو چمپئن شپ میں دوسرا تمغہ مردوں کے سنگلز میں کانسی کی شکل میں ملا۔ بی سائی پرنیت کو سیمی فائنل میں ہارنے کے بعد کانسہ سے اکتفا کرنا پڑا۔ پرنیت نے اس کے باوجود تاریخ رقم کی اور وہ عظیم پرکاش پڈوکون کے 1983 ء میں کانسی کا تمغہ جیتنے کے 36 سال بعد اس مقابلے میں کانسی کا تمغہ جیتنے والے دوسرے ہندستانی مرد کھلاڑی بن گئے ۔اس دوران خاتون ڈبلز میں ٹاپ سیڈ جاپانی جوڑی مایو متسموتو اور وکانا ناگاھارا نے دوسری سیڈ ہم وطن جوڑی یوکی فوکوشیما اور سیاکا ھرونتا کو ایک گھنٹے 25 منٹ میں 21-11، 20-22، 23-21 سے شکست دے کر ٹائٹل جیت لیا۔