سنکلپ یاترا کے نام پر بی جے پی پر فرقہ وارانہ ماحول پیدا کرنے کا الزام

   

مودی حکومت کے وعدوں کی تکمیل کی وضاحت کی جائے، کانگریس ارکان مقننہ کا مطالبہ
حیدرآباد: 27 فروری (سیاست نیوز) کانگریس ارکان مقننہ نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی وجئے سنکلپ یاترا کے نام پر تلنگانہ میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنا چاہتی ہے۔ رکن قانون ساز کونسل جیون ریڈی اور اسمبلی میں گورنمنٹ وہپ اے سرینواس نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر بی جے پی نے تمام اضلاع میں وجئے سنکلپ یاترا کا آغاز کیا ہے۔ یاترا کے ذریعہ فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دی جارہی ہے تاکہ الیکشن میں بی جے پی کو فائدہ ہو۔ جیون ریڈی نے کہا کہ سنکلپ یاترا میں اشتعال انگیز تقاریر کے بجائے بنڈی سنجئے اور دیگر قائدین کو مودی حکومت کے کارنامے بیان کرنے چاہئے۔ گزشتہ 10 برسوں میں مودی حکومت نے عوام سے کئے گئے ایک بھی وعدے کی تکمیل نہیں کی ہے۔ بی جے پی کے پاس کارنامے نہیں ہیں لہٰذا سنکلپ یاترا کے ذریعہ سماج کو مذہب کے نام پر تقسیم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی اور لارڈ رام کے درمیان کوئی تقابل نہیں ہے لیکن بی جے پی نریندر مودی کو سیاسی فائدے کے لیے بھگوان کے طور پر پیش کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے ملک کی سالمیت کے لیے قربانیاں دی ہیں لیکن بی جے پی قائدین اندرا گاندھی اور راہول گاندھی کو نشانہ بنارہے ہیں۔ بی جے پی قربانیوں کی ایک بھی مثال پیش نہیں کرسکتی۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا چنائو کے پیش نظر ایودھیا میں رام مندر کا افتتاح کیا گیا۔ روزانہ ہزاروں کروڑ کے پراجیکٹس کا وزیراعظم سنگ بنیاد رکھ رہے ہیں۔ کانگریس قائدین نے کہا کہ وزیراعظم کے پاس کسانوں کے مسائل کی سماعت کے لیے وقت نہیں ہے۔ جیون ریڈی نے کہا کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کے ذریعہ غریب اور متوسط طبقات کا جینا دوبھر کردیا گیا۔ گورنمنٹ وہپ سرینواس نے بنڈی سنجئے کو مشورہ دیا کہ وہ اشتعال انگیز بیانات سے گریز کریں۔ 1