سوامی پرساد نے 1990میں ’کارسیوکوں‘پر پولیس فائرینگ کو حق بجانب قراردیا

,

   

کارسیکوں کو انہوں نے ”سماج دشمن عناصر“ قراردیا


لکھنو۔ اترپردیش کے سابق منسٹراو رسماج وادی پارٹی(ایس پی) کے قومی جنرل سکریٹری سوامی پرساد موریہ جنھوں نے ماضی میں رام چترمانس پر تبصر ے کے ساتھ ایک تنازعہ کوہوا دی تھی‘ نے ایک اور تنازعہ یہ کہتے ہوئے کھڑا کردیا کہ اترپردیش میں ایس پی کے بانی ملائم سنگھ یادو جب اترپردیش میں چیف منسٹر تھے او رایودھیا میں 1990میں ’کارسیوکوں‘پر کی گئی پولیس فائرنگ کوحق بجانب قراردیا۔

کارسیکوں کو انہوں نے ”سماج دشمن عناصر“ قراردیا۔

کاس گنج میں گنجنو واڈی ٹاؤن میں ایک تقریب کے بعد موریا نے کہاکہ ”سماج دشمن عناصر نے 1990کے دہے میں ایودھیا میں ہنگامہ کھڑا کیاتھا۔ اس وقت کے ملائم سنگھ یادو کی قیادت میں حکومت نے ائین کی حفاظت اورامن وہم ااہنگی کو یقینی بنانے اور لاء اینڈ آرڈر کی برقراری کے لئے فائرینگ کی“۔

اس سے قبل مرکزی مملکتی وزیربرائے صحت اور خاندانی بہبود ایس پی سنگھ باگھیل نے کارسیوکوں پر فائرینگ کاحکم دینے کے لئے سماج وادی پارٹی لیڈران کو مورد الزام ٹہرایاتھا۔

موریا نے مزیدکہاکہ ”ایس پی سنگھ باگھیل اس وقت جب ایودھیا میں فائرینگ ہوئی سماج وادی پارٹی میں تھے اور سماج وادی پارٹی کی حکومت تھی۔ اس طرح سے انہیں ایسا تبصرہ نہیں کرنا چاہئے“۔

انہوں نے کہاکہ ”ریاستی حکومت نے جو بھی کیاتھا وہ اس کی ڈیوٹی تھی“۔ رام مندر تحریک کے وران ایودھیا میں 30اکٹوبر 1990کو فائرینگ کاحکم دیاگیا تھا۔مذکورہ فائرینگ میں کارسیوکوں کی موت ہوئی اور 1990کے دہے میں یہ ایک بڑے موضوع بن گیاجس کو ”منڈل“ اور ”کامنڈل“ سیاست کاکردار دیاگیاتھا۔

درایں اثناء اس بیان پر ردعمل پیش کرتے ہوئے ڈپٹی چیف منسٹر کیشوپرساد موریہ نے کہاکہ وہ اس کی سختی کے ساتھ مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”ایک ایسے وقت میں جب ’پرن پرتیشتھا“ رکھے جانے کی تمام تیاریاں ہوگئیں ہیں اس طرح کے بیانات تکلیف دہ ہیں۔ تمام سماج وادی پارٹی لیڈران کے بیانات ایس پی سربراہ اکھیلش یادو کے لکھے ہوئے ہوتے ہیں‘ جو ان سے کہاجاتا ہے وہ وہی کہتے ہیں“۔